- Writer: Yasir Pirzada
- Category: Self Motivation
- Pages: 288
- Stock: In Stock
- Model: STP-9487
جن دنوں ہم دسویں جماعت میں پڑھتے تھے اُن دنوں ہمارے اساتذہ ایک بات بہت شد و مد سے کہا کرتے تھے کہ بیٹا اگر میٹرک میں نمبر کم آئے تو ساری عمر دھکے کھاؤ گے ۔ اِس خوف سے ہم نے میٹرک میں محنت کی اور اچھے نمبروں سے پاس ہوگئے۔ اُس کے بعد ایف ایس سی میں داخلہ لیا تو ایک ایسے استاد سے پالا پڑا جو ہمیں کیمسٹری پڑھاتے تھے ، اُن کا پسندیدہ جملہ تھاکہ ایم ایس سی کیمسٹری کرنے والا کبھی بھوکا نہیں مر سکتا۔ یقین مانیں کہ اُس زمانے میں یہ بات ہمیں موٹیوویٹ کرنے کے لیے کی جاتی تھی ، ہمیں اتنی سمجھ بوجھ بھی نہیں تھی کہ اِس جملے کی پڑتال کرسکیں اور سوچیں کہ کیا واقعی ہم اتنے ’لوزر‘ ہیں کہ یہ جملہ ہماری ہمت بڑھانے کے لیے بولا جا رہا ہے ۔خیر ،ہاتھ پاؤں مار کے ہم نے ایف ایس سی بھی کر لی مگر اُس کے بعد تہیہ کرلیاکہ اساتذہ کی باتوں میں نہیں آنا ۔ یہ فیصلہ اتنا غلط بھی ثابت نہیں ہوا ، ہم نے موج مستی سے پڑھائی مکمل کی، عملی زندگی میں آئے اور آج تک گذارہ کر ہی رہے ہیں۔ اب میں سوچتا ہوں کہ لڑکپن میں جو باتیں ہمیں بزرگوں نے سمجھائی تھیں کیا واقعی اُن میں کوئی حقیقت تھی یا وہ فقط کتابی باتیں تھیں ۔ مثلاً ایک بات اکثر غیر محسوس انداز میں کہی جاتی تھی کہ اسکول میں زیادہ نمبر لینے والے ہی زندگی میں کامیاب ہوں گے ۔ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ اِس بات میں کوئی سچائی نہیں کیونکہ لائق فائق بچے بہرحال زندگی میں کہیں نہ کہیں کھپ ہی جاتے ہیں ، مگر اِس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ کم نمبر لینے والے زندگی میں کچھ کر ہی نہیں سکتے ۔آئے روزہمارا واسطہ ایسے لوگوں سے پڑتا ہے جنہوں نے کالج کی شکل نہیں دیکھی ہوتی مگر وہ کئی کارخانے کامیابی سے چلا رہے ہوتے ہیں ۔ایسے لوگوں کو دیکھ کر میں سوچتا ہوں کہ سیلف ہیلپ کی کتابوں کو آگ لگا دینی چاہیے !
✍️یاسر پیرزادہ
Book Attributes | |
Pages | 288 |