Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Aashnaiyan Kiya Kiya - آشنائیاں کیا کیا

Aashnaiyan Kiya Kiya - آشنائیاں کیا کیا
-24 %
Aashnaiyan Kiya Kiya - آشنائیاں کیا کیا
Rs.750
Rs.990

حمید اختر نے اپنی کتاب ’ آشنائیاں کیا کیا‘ کے آغاز میں شان الحق حقی کا یہ شعر درج کیا تھا 

آیا نہیں پلٹ کے کوئی بھی گیا ہوا
میں خود ہی جاؤں گا اب انہیں ڈھونڈتا ہوا
بقول حمید اختر، یہ سب مہربان دوست ہم سے جدا ہوچکے ہیں۔ زندگی کا قافلہ رواں دواں ہے مگر پرانے اور وضع دار لوگ ہمارے درمیان سے اٹھتے جا رہے ہیں۔ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے فرد اور معاشرے کی فلاح کے لئے کام کرنے کا بیڑا اٹھایا اور ادب کے تخلیقی اظہار کو اس کا ذریعہ بنایا۔ یہ لوگ اپنے عہد کے نبض شناس تھے۔ اب ایسے لوگ کہاں پیدا ہوں گے؟ وہ اقدارہی ناپید ہوگئی ہیں جن کے بطن سے اس نسل کے لوگ پیدا ہوئے۔ موجود صدی نے زندگی کے ہر شعبے میں بڑے نامور لوگوں کو جنم دیا۔ ہم اپنے دائرے میں رہتے ہوئے ان لوگوں کا شمار بھی صدی کے بڑے اور اہم لوگوں میں کر سکتے ہیں۔ دنیا اب عقل و شعور کے جس دور میں داخل ہو رہی ہے اس کے پیش نظر آنے والی صدی کو بجا طور سے افکار و خیالات کی کشمکش کے عہد کا نام دیا جائے گا جس میں دوسری قسم کے لوگ سامنے آئیں گے۔ عصر حاضر کی نمائندگی یقینا ایسے ہی لوگ کر رہے ہیں جن میں سے کچھ کا احوال اس کتاب میں مذکور ہے۔ انہیں یاد رکھنے کا طریقہ یہی ہے کہ ان کے کارنامے اور یادیں فراموش نہ کی جائیں۔ یہ کتاب اسی ضرورت کو پورا کرنے کی حقیر سی کوشش ہے۔ چند برس بعد ان کو ذاتی طور پر جاننے اور ان کے ذاتی محاسن سے واقف لوگ شاید نہیں ہوں گے۔ ان سب لوگوں نے اپنے اپنے انداز میں زندگی اور فن کی آبیاری کی او راپنا اپنا کام کرکے رخصت ہوگئے مگر ان کی یادیں ہمیشہ دلوں کو گرماتی رہیں گی۔ ادب کے طالب علموں کے لئے ان کی باتیں ایسا خزانہ ہے جس سے وہ ہمیشہ استفادہ کرتے رہیں گے۔

Book Attributes
Pages 232

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good