- Writer: Dr. Mubarak Ali
- Category: History Books
- Pages: 192
- Stock: In Stock
- Model: STP-13484
مغل دور حکومت میں یہاں عیسائی مشنری آنا شروع ہو گئے تھے ۔ عام لوگوں میں تبلیغ کے بجائے اُن کا مقصد یہ تھا کہ اگر وہ حکمراں کو عیسائی بنالیں تو باقی رعایا بھی اُس کی تقلید کرے گی ۔ اکبر کے دور حکومت میں گوا سے عیسائی مشن آیا تا کہ اکبر کو عیسائی بنانے کی کوشش کی جائے ۔ اکبر کو بھی مختلف مذاہب کے بارے میں جاننے کا شوق تھا۔ اُس نے فتح پور سیکری میں عبادت خانے کی تعمیر کرائی تھی اور مختلف مذاہب کے علما کو بلا کر اُن سے اُن کے مذہب کے بارے میں معلومات حاصل کرتا تھا۔ عیسائی مشتری بھی ان محفلوں میں شریک ہو کر عیسائیت کے بارے میں تقریریں کرتے تھے لیکن ساتھ ہی میں اسلام پر سخت تنقید بھی کرتے تھے۔ اُن کی اس تنقید کو مغل امرا اکبر کی وجہ سے برداشت کر لیتے تھے۔ اس مشن کا ایک رکن مونسیراٹ تھا جس نے واپس جا کر اکبر کے دربار کے حالات لکھے۔ عیسائی مشنریز کو اس میں تو کامیابی نہیں ہوئی کہ وہ اکبر کا مذہب بدل سکے لیکن اُس نے اکبر کے دربار میں جو کچھ دیکھا اور اکبر کے ساتھ کابل کے سفر میں بھی شریک رہا۔ واپسی پر لاہور میں بھی قیام کیا۔ اُس نے اکبر کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے ، اُس سے اکبر کی شخصیت کے کئی پہلو سامنے آتے ہیں۔
ڈاکٹر مبارک علی
Book Attributes | |
Pages | 192 |