کے۔ ایل۔ گابا ( کنہیا لال گابا) کا نام متحدہ ہندوستان میں ایک قابل اور لائق وکیل کی حیثیت سے، اپنوں اور غیروں ، سب کے لئے قابل احترام تھا۔ ایک دولت مند ہندو گھرانے کا چشم و چراغ ہونے کے باوجود انہوں نے اپنی محنت، کوشش اور فہم کے ذریعے اپنی کامیابی کی راہیں تلاش کیں ۔ بچوں ان کی زندگی میں ایک ..
خواجہ احمد عباس کون تھے ۔۔۔ چلیے بات وہاں سے شروع کرتے ہیں جہاں دلچسپی کا عنصر زیادہ ہو ۔ تو سن لیجئے کہ خواجہ احمد عباس وہ تھے جنہوں نے اس امیتابھ بچن کو فلموں میں اس وقت پہلا موقع دیا جس کو دیگر ہدایتکاروں اور فلمسازوں نے بے ڈھنگا قرار دے کر ٹھٹھے اڑائے تھے ۔ خواجہ صاحب نے فلم سات ہندوستانی بنائی ..
پریشاں سا پریشاں ۔ عام آدمی کی خاص کتابتبصرہ نگار : ابن اظہراب
کی بار تو یقین ہو چلا ہے کہ رزق اور موت کی طرح اپنے حصے کے لفظ بھی آپ
کو خود ہی ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ تب ہی تو رمضان کے آخری عشرے میں انگلستان میں
بیٹھے ہوئے حسن معراج نے، ماسکو میں رہنے والے ڈاکٹر مجاہد مرزا صاحب کی
خود نوشت، ..
ڈاکٹر محمود شوکت کی زیرِ نظر کتاب کا مسودہ ملا تو اپنی مصروفیات کے باعث کئی دن دیکھ نہ پایا اور جب میل خوردہ سے اوراق پر روایتی سے خط میں لکھی تحریر پڑھنا شروع کی تو وقت کا احساس کیے بغیر دیر تک پڑھتا رہا۔ بلاشبہ یہ کتاب، ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے جس میں تحقیق کے قرینوں کو پوری طرح ملحوظِ..
زیر نظر مختصر کتاب میرا بائی کی داستان حیات ہے جو کرشن سے پریم کی آنچ میں دھیرے دھیرے سلگتی ہوئی ایک لافانی شخصیت بن گئی ۔ ایک بھارتی محقق نے میرا اور تقریبا سات سو سال قبل مسیح کی یونانی شاعرہ سیفو کا موازنہ کرتے ہوئےلکھا ہے :
میرا سے بڑی شاعرہ ہندوستان کی سرزمین میں آج تک پیدا نہیں ہوئی۔۔۔سارے ..
زندہ کتابیں سلسلہ نمبر 336
اردو کے نادر و کمیاب شخصی خاکے، پاکستانی اور ہندوستانی مصنفین کے قلم سے. پانچویں جلد.
ان خاکوں کا انتخاب پاک و ہند کے سیکڑوں رسائل و جرائد سے کیا گیا ہے۔..
خواجہ عبد الحمید عرفانی (1990-1907) کی خود نوشت برصغیر کی ہزار سالہ ادبی اور معنوی وراثت کی داستان ہے جسے ایران کے مبلغین، عارفین ، شعرا اور صوفیا نے سیراب کیا۔ اور جسے بیسویں صدی میں علامہ اقبال نے مولانا رومی کو رفیق راہ تسلیم کرتے ہوئے اپنے روح پرور کلام میں بازیافت کیا۔
قیام پاکستان کے بعد خو..
زندہ کتابیں سلسلہ نمبر 335
اردو کے نادر و کمیاب شخصی خاکے، پاکستانی اور ہندوستانی مصنفین کے قلم سے. چوتھی جلد.
ان خاکوں کا انتخاب پاک و ہند کے سیکڑوں رسائل و جرائد سے کیا گیا ہے۔..
زندہ کتابیں سلسلہ نمبر 334
اردو کے نادر و کمیاب شخصی خاکے، پاکستانی اور ہندوستانی مصنفین کے قلم سے. تیسری جلد.
ان خاکوں کا انتخاب پاک و ہند کے سیکڑوں رسائل و جرائد سے کیا گیا ہے۔..
سنا تھا کہ بچے فرشتوں کی ڈاک سے بھیجے جاتے ہیں، میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہو گا مگر خدا جانے فرشتوں کے دل میں کیا آئی کہ مجھے رامپور کے ایک ایسے خاندان میں تقسیم کر دیا جہاں پڑھنے لکھنے کا رواج ضرورت سے کچھ زیادہ ہی تھا۔ ادیبوں، شاعروں، وکیلوں اور ڈاکٹروں کی بھرمار تھی۔ کچھ ایسے افراد بھی تھے ج..
مشاہیر کے سوانح حیات پر ہماری زبان میں کتابوں کی کمی نہیں لیکن اپنی بعض قابل قدر خصوصیات کے اعتبار سے مردم دیدہ اُردو میں ایک نئی قسم کی کتاب قرار دی جاسکتی ہے۔ اس میں جن مشاہیر پر مضامین ہیں، ان کے حالات زندگی ، سوانح نگاری کے پرانے انداز کے مطابق پیدائش سے وفات تک سن وار بیان نہیں کیے گئے، نہ ان م..
لارنس آف عریبیامصنف: ایڈورڈ رابنسن
آج سے ٹھیک سو برس پہلے کا واقعہ ہے جب ایک انگریز ماہر آثار قدیمہ نے مشرق وسطیٰ میں عرب خلافت کے قیام کا سنہرا سپنا دیکھا۔ یہ ایک عجوبہ خیز بات تھی مگر وہ انگریز اپنے اس انوکھے خواب کو عملی تعبیر دینے نکل کھڑا ہوا۔ اس انگریز کا نام ٹی ای لارنس تھا جو دنیا بھر می..
اَن کہی کہانی
خونی تقسیم ، پاک بھارت جنگ، آپریشن جبرالٹر، چین وار ، اندرونی سیاست اورعسکری مشکلات
لیفٹیننٹ جنرل بی ایم کول (چیف آف جنرل سٹاف انڈین آرمی)
یہ تہلکہ خیز کتاب بہت سے رازوں سے پرہ اٹھاتی ہے۔
ہندوستان آرمی کے ابتدائی دنوں کی روداد، ہندوستانی آرمی کے اندورنی اختلافات و معاملات۔..
ایک متنازع مگر اہم کتاب!
متنازع اس لیے کہ جس شخص پہ یہ لکھی گئی ہے، وہ بہرحال بلوچ سماج میں مجموعی طور پر ایک متنازع کردار سمجھا جاتا ہے اور اہم اس لیے کہ اس کے ذریعے بلوچ تاریخ کے کئی واقعات پہلی بار منظرعام پر آئے ہیں۔ جن کی تصدیق و تردید کرنے والے کئی کردار ابھی حیات ہیں۔
میں اتفاق سے یہ کتاب چ..
'عام' سے کرداروں پر ایک تاریخی دستاویز"یادیں کچھ کرداروں کی"(آسی ضیائی رام پوری)، ’’یہ باتیں ہیں جب کی‘‘ (فاضل مشہدی) ’’سبزۂ یگانہ‘‘ (شیخ عبدالشکور) راشد اشرف کے زیر اہتمام ’زندہ کتابیں‘ میں ایک ہی جلد میں سجا دیے گئے ہیں۔ اول الذکر دونوں کتب یادداشتوں کی ہیں، جب کہ تیسری کتاب سوانحی مضامین پر محی..