ناسخؔ اور غالبؔ اور ذوقؔ میں کوئی وجہ مشترک خیال میں آ سکتی ہے؟ لیکن
اِس کے باوجود اِن تینوں نے میرؔ کی برتری اور اُستادی کا اعتراف کیا ہے۔
کس کا جی نہیں چاہے گا کہ اِس خدائے سخن کے حالات تفصیل سے معلوم کرے۔
ہماری خوش قسمتی کہ میرؔ نے خود اپنے حالات ’’ذکرِ میرؔ‘‘ کے عنوان سے
فارسی میں رکھ د..
جنگ جہلم کا ہیرو - پنجاب کا عظیم سپوت -
مہاراجہ پورس - جس سے ٹکرانے کے بعد فاتح عالم سکندر اعظم کے عروج کو زوال ہوا-مترجم جناب پروفیسر حمید اللہ شاہ ہاشمی (تمغۂ امتیاز)..
According to Time magazine, Pakistan's President Pervez Musharraf holds "the world's most dangerous job."
He has twice come within inches of assassination. His forces have
caught more than 670 members of al Qaeda in the mountains and cities,
yet many others remain at large and active, includin..
دہلی کا ایک یادگا ر مشاعرہ مرزا فرحت اللہ بیگ دہلوی کا تحریر کردہ ہے جس
میں انہوں نے بہادر شاہ ظفر کی ایما پر مولوی کریم الدین کے اہتمام سے جو
یا دگار مشاعرہ ہوا تھا اسے مرزا فرحت اللہ بیگ نے اپنی صلاحیت اور قابلیت
کے ساتھ خوبصورت طرز نگارش میں قلم بند کیا ہے۔ انہوں نے اس عہد کے شعری
م..
صدف مرزا، ایک خود سر سی عورت ہے ... ہر لمحہ مرنے مارنے پر تیار، خنجر بہ
کَف، لیکن وہ یہ خنجر اپنی ہی ذات کی تنہائیوں میں اتارتی ہے ... خود اپنے
آپ کو تخلیق کے کَرب میں مبتلا کر کے مار ڈالتی ہے... ’’برگد‘‘ ایک ناول،
ایک آپ بیتی، ایک اعتراف ... روا ں اور مؤثر نثر، اُردو ادب میں ایک چراغ
کی ..
راجہ انور کے پنجاب یونیورسٹی میں میں اپنی کلاس فیلو محبوبہ کو لکھے گئے خطوط ۔جنہیں بعد میں راجہ صاحب نے خود شائع کیا۔ اردو ادب اور رومانس پڑھنے والوں کے لئے ایک بہترین کتاب ہے
-پنجاب یونیورسٹی کی مہکتی فضاؤں میں پروان چڑھنے والی محبت کی داستان-’’سارے نابالغ ایک سائیڈ پر ہو جائیں اور کان پکڑ ل..
ادا جعفری اردو زبان کی معروف شاعرہ تھیں۔ آپ 22 اگست 1924ء کو بدایوں میں
پیدا ہوئیں۔ آپ کا خاندانی نام عزیز جہاں ہے۔ آپ تین سال کی تھیں کہ والد
مولی بدرالحسن کا انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد ننھیال میں پرورش ہوئی۔ ادا
جعفری نے تیرہ برس کی عمر میں ہی شاعری شروع کر دی تھی۔ وہ ادا بدایونی کے
نام سے ش..
میں یہی چاہتا تھا کہ ہمارا عام شہری جومقدمات کی ڈرامائی کہانیوں میں افسانوی حد تک دلچسپی رکھتا ہے لیکن عدالت کے ماحول سے پوری طرح واقف نہیں ہے اور میدان وکالت کے نشیب وفراز سے بھی مانوس نہیں میں اسے عدالت کے کمرے میں لے جاؤں تاکہ وہ دلائل بحثوں اور شہادتوں کا انداز کر سکے جو بالآ خر عدالت کے فیصلوں ..
دوسری جنگ عظیم کے بعد چرچل کے مخالفین ان کے بارے میں دو باتیں بہت زورشور سے کہتے تھے۔ ایک یہ کہ وہ ذہنی مریض ہیں اور دوسرے یہ کہ وہ نیم پاگل ہیں۔ چرچل نے اپنے ان نقادوں میں سے کچھ کو گرفتار کروا دیا۔سب طرف شور مچ گیا۔ بات بڑھ گئی ۔ کہا گیا چرچل میں برداشت کی کمی ہے۔ ان سے جواب مانگا گیا تو انہوں نے ..
ول ڈیورانٹ کی گیارہ جلدوں (14 ہزار سے زائد صفحات) پر مشتمل مشہور کتاب
’’دی سٹوری آف سویلائزیشن‘‘ کو پڑھنے کے بعد میں نے اُن شخصیات کو منتخب
کیا جو اس کتاب میں سب سے زیادہ نمایاں تھیں۔ اس کتاب کو لکھنے میں اس کی
بیوی ایرئیل ڈیورانٹ نے اس کی متواتر مدد کی۔ اِس سے ہمیں تہذیب کے
معماروں کی..
ہر جگہ قانون کی حکمرانی قائم کرنے والے لیجنڈری پولیس آفیسر ذوالفقار احمد چیمہ کی کتاب. دوٹوک جس میں مصنف نے انتہائی اہم اور حساس قومی، سیاسی، عدالتی اور انتظامی امور پر بے لاگ اور دو ٹوک رائے دی ہے اوراپنے ذاتی تجربات بھی تحریر کیے ہیں..
یہ مریم جمیلہ (مارگریٹ مارکیوس) کی زندگی کے حوالے سے کتاب ہے - یہ کتاب اس شاندار جدوجہد کی کہانی ہے جو انہوں نے پاکستان ہجرت کرنے کے لئے کی تاکہ قرآن و سنت کے مطابق زندگی بسر کرسکیں- اسلام لانے کے بعد ان کا امریکہ میں رہنا دو بھر ہو چکا تھا-امریکہ سے ہجرت سے لے کر پاکستان کے شہر پتوکی میں زندگ..
"جو میں نے دیکھا "کے مصنف راؤ رشید اگرچہ پاکستان پولیس کے افسر تھے لیکن ان کی انفرادی خوبی یہ ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی کو اپنے اصولوں اور ضابطوں کے مطابق بسر کیا اور ترقی کی وہ راہیں کھولیں جو پروفیشنل پولیس کے بیشتر خواص پر بھی بند رہتی ہیں۔ انہوں نے عملی زندگی کی ابتدا ایک لیکچرر کی حیثیت میں کی ..
طالبان کی قید میں : یوآنے رڈلے سے مریم تک : 11/9 کے بعد بھیس بدل کر افغانستان پہنچنے والی برطانوی خاتون صحافی کے انکشاف انگیز اور ایمان افروز مشاہدات و تاثرات..
پاک فوج کے سابق چیف آف سٹاف جنرل مرزا اسلم بیگ کی سوانح حیات-
یہ صرف ایک فرد کی کہانی نہیں بلکہ ہماری قومی زندگی کے کئی اہم واقعات کا احاطہ بھی کرتی ہے اور قومی اور بین الاقوامی امور کے ایسے حقائق کو بے نقاب کرتی ہے- جو اب تک اسرار کے پردوں میں چھپے ہوئے تھے-
"اقتدار کی مجبوریاں" - جنرل مرزا..