بے باک صحافت کے علمبردار ہونے کی ناتے دیوان سنگھ کو کئی بار جیل جانا پڑا۔ ایسی ہی ایک جیل یاترا کے دوران انہوں نے انبالہ اور فیروز پور کی جیلوں میں گزرے ایک سال کے دوران محض اپنی یاداشت کے بل بوتے پرگزری زندگی کے واقعات کے نوٹس تیار کیے اور جیل سے رہائی کے بعد اپنے ہفت روزہ اخبار ”ریاست“ میں ”ناقابل..
2 مئی 1864ء کو عدالت میں جج کی آواز گونجی: ’’مولوی محمد جعفر!!‘‘
تم بہت عقلمند، ذی علم اور قانون دان، اپنے شہر کے نمبردار اور رئیس ہو، تم نے اپنی ساری عقلمندی اور قانون دانی کو سرکار کی مخالفت میں خرچ کیا۔ تمہارے ذریعے سے آدمی اور روپیہ سرکار کے دشمنوں کو جاتا تھا۔ تم نے سوائے انکار بحث کے کچھ حی..
زیر نظر کتاب اُردو میں یونس ایمرے کی شخصیت اور فکر و فلسفہ کو متعارف کروانے کی اوّلین کوشش تو نہیں،البتہ یونس ایمرے کی شخصیت، شاعری اور کارناموں کو مربوط ومفٗصّل انداز میں پیش کرنے کی اوّلین کوشش ضرور کہی جاسکتی ہے۔
ترک شاعری کی روایت میں یونس ایمرے کا نام سرفہرست ہے۔ان کا کلام گہری فکر، معنوی جو..
منٹو میرا ہی نہیں، سب کا دوست تھا۔ یہ کتاب منٹو کی دوستی کے تعلق سے ان گزری بیتی یادوں کی داستان ہے جس میں اوپندر ناتھ اشک کی دوستی کی آڑ میں دشمنی اور راجہ مہدی علی خان، عصمت، بیدی اور کرشن چندر جیسے اس دور کے دوست انسانوں کی لازوال دوستی کے کئی رنگ نمایاں ہیں۔ اس میں ممتاز شیریں، احمد ندیم قاسمی ،..
پاکستانی سیاست میں شیخ رشید پر یہ جملہ صائب آتا ہے
کہ ان سے نفرت کی جا سکتی ہے ان سے محبت کی جا سکتی ہے مگر انہیں نظر
انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہی وجہ ہے کہ جو کچھ وہ کہتے ہیں اور جو پیش گوئیاں وہ کرتے ہیں ان کو
میڈیا میں خاطر خواہ جگہ ملتی ہے۔ اب شیخ رشید نے ایک کتاب ہی لکھ دی ہے۔
اس کتاب ..
کون ہے جو ’’نذیر احمد کی کہانی، کچھ اُن کی کچھ میری زبانی‘‘ کو پڑھ کر مرزا فرحت اللہ بیگ کی ظرافت، ذہانت، اُن کے طرزِ ادا، اُن کی بے تکلفی اور آزادہ روی، محبت و خلوص سے متاثر ہوکر اُن کی داد نہ دے گا؟ مولانا نذیر احمد کے حالات پر بہت سے مضامین لکھے گئے مگر کہیں اُن کی زندگی اور سیرت، اخلاق و عادات،..
عثمانی سلطان عبدالحمید ثانی کے حرم کی ان کہی داستان - سلطان کی محبوبہ نشاط سلطانہ کے قلم سے-
عثمانی سلطان اور اس کی حَرم سرا کے بارے میں افواہوں، سازشوں اور جھوٹ پر مبنی بہت سی داستانیں انگریزوں نے لکھی ہیں، جن کا ایک حرف بھی سچ نہیں۔ نشاط سلطانہ نے اپنی سرگزشتِ حیات "My Harem Life" کے نام سے لکھ..
امرتا نے سب سے پہلا خط جو میرے نام لکھا، وہ صرف ایک سطر کا تھا۔ وہ مجھے
بمبئی میں موصول ہوا تھا، جب میں شمع اور دہلی کو چھوڑ کر گورودت کے ساتھ
کام کرنے کے لیے وہاں گیا تھا وہ ایک سطر یہ تھی ’’بمبئی اپنے آرٹسٹ کو
خوش آمدید کہتی ہے۔‘‘ اس خط میں امرتا نے مجھے کسی نام سے مخاطب کیا تھا
اور نہ ا..
آپریشن ضربِ عضب ہر پاکستانی کے لیے جذباتی وابستگی رکھتا ہے۔ جس کے لیے کئی قیمتی جانیں وطنِ عزیز کو پیش کی گئیں۔ ان میں سے کئی افسر اور جوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے اس اہم ترین آپریشن میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا اور پاکستانی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے۔ ایسے ہی ایک آفیسر ”کیپٹ..
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی بہترین خواتین کے حوالے سے منیزہ ہاشمی صاحبہ کی ایک بہترین کتاب " کون ہوں میں؟ "
اس کتاب میں عابدہ پروین ، بہاربیگم ، بانو قدسیہ ، بے نظیر بھٹو ، بلقیس بانو ایدھی ، فریدہ خانم ، نسیم ولی خان ، سلیمہ ہاشمی ، شمیم آراء کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سی خواتین کے حو..
یہ کتاب برطانیہ کی ملکہ وکٹوریا اور ان کے ایک ہندوستانی ملازم عبد الکریم جو بعد ازاں منشی عبد الکریم کے نام سے مشہور و معروف ہوئے، کے انوکھے رشتے پر روشنی ڈالتی ہے۔ 1887ء میں ملکہ وکٹوریاکے عہد کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ان کے ذاتی خدمت گار کی حیثیت سے ہندوستان کے شہر آگرہ سے 24 سال کے عبد الکریم کو ..
کشور ناہید ایک خاتون شاعرہ ، سماجی کارکن اور باغی نثر نگار کے طور پر
جانی جاتی ہیں۔ان کی کتاب ’’ بری عورت کی کتھا‘‘ ان کی آپ بیتی ہے۔اس
آب بیتی کو کشور نے فلسفیانہ انداز میں لکھا ہے اور حالات وواقعات کے بیان
کے بجائے ان کا تجزیہ کیا ہے۔ایک عورت کو بچی سے عورت بننے کے درمیان پیش
آنے والی مشکل..
بادشاہوں کی فہرست کے ساتھ ان کی بولتی زندگی ان کے قلم سے آپ کے سامنے ہے- فہرست: 1- امیر تیمور گورگانی (۱۳۳۶ء -۱۴۰۵ء ) 2- ظہیر الدین بابر (۱۴۸۳ء -۱۵۳۰ء ) 3- گلبدن بیگم (۱۵۲۳ء- ۱۶۰۳ء) 4- نورالدین محمد جہانگیر (۱۵۶۹ء-۱۶۲۷ء) 5- جہاں آرا بیگم (۱۶۱۴ء-۱۶۸۱ء) 6- اورنگ زیب عالمگیر (۱۶۱۸ء-۱۷۰۷ء) 7- واجد علی..