- Writer: Farzeen Lehra
- Category: Children Books
- Pages: 104
- Stock: In Stock
- Model: STP-13596
پراسرار لائبریری
آج بھی آنکھیں موندوں تو یاد آتی ہے وہ چھوٹی سی فرزین لہرا ، جو اپنا سارا جیب خرچ کہانیوں کی کتابیں خریدنے پر خرچ کردیا کرتی تھی۔ اسے عید کا شدت سے انتظار رہتا تھا کہ عیدی کی رقم سے اسی دن، کیسٹ کہانیاں خریدی جاتی تھیں۔ اب بھی یاد آتا ہے ان کہانیوں کے پس منظر کا میوزک، جو ہر بدلتی صورتحال کے ساتھ بدلتا جاتا تھا، ہر کردار کا الگ انداز ، مکالمے ادا کرنے کے اتار چڑھاؤ اور کہانی ختم ہوتے ہی جیسے کسی خواب سے جاگ سا جانا۔۔ اور سوچنا کہ اتنی جلدی کہانی ختم ہوگئی؟
شاید میں چاہتی تھی کہ کہانی کبھی ختم نہ ہو۔ ان کرداروں سے ایک اپنائیت بھرا رشتہ سا جڑ جاتا تھا۔ رسالے پڑھنا اور دو ہی دن میں رسالہ ختم ہونے پر اپنے اندر پھیلتی اداسی کا سامنا کرنا بھی جیسے کل کی ہی بات لگتی ہے۔ پہلی تاریخ کا منتظر رہنا جب نیا رسالہ آۓ گا اور رسالہ ملنے پر سب سے پہلے قسط وار کہانی پڑھنا۔۔ پڑھنے کا ایک نشہ سا تھا اس فرزین لہرا کو جو ہر گزرتے دن کے ساتھ بس بڑھتا ہی جارہا تھا۔
ہمارے محلے میں ایک ڈاکٹر صاحب ہوا کرے تھے جن کے دواخانے کے عین سامنے مناف بک اسٹور ہوا کرتا تھا۔ وہ دکان جیسے میرے لیے محلے کی سب سے پسندیدہ دکان تھی۔مناف انکل کے پاس ہر رسالہ، کہانیوں کی پتلی پتلی، پاکٹ سائز کتابوں سے لے کر بڑی بڑی باتصویر رنگین کہانیوں کی کتب بھی مل جاتی تھیں۔
ڈاکٹر صاحب کے پاس ایک ہی طریقہ علاج تھا۔ نزلہ ہو یا زکام، بخار ہو یا پیٹ درد، انجکشن لگوانا لازمی ہے۔ انجکشن کا سن کر میں اس وقت تک زار زار روتی جاتی جب تک والد صاحب نونہال، بچوں کی دنیا، بچوں کا باغ، جگنو، تعلیم و تربیت یا چاند نامی رسالہ ہاتھ میں نہ پکڑا دیتے۔ اس وقت رسالے کی خوشی میں انجکشن کا ڈر اور درد کہیں دور بھاگ جاتا تھا۔
اور یقین نہیں آتا کہ آج میں خود اپنی کتاب کا پیش لفظ رہی ہوں۔ جس کا نام ہی “پراسرار لائبریری” ہے۔ ہر لائبریری اپنے اندر کتابوں کا خزانہ سمیٹے ہوۓ ہے اور ہر کتاب میں بیش بہا اسرار پوشیدہ ہیں۔ لیکن کیا اب کوئی ہے جو ان اسرار کو کھوجنے کا شائق ہو؟
اس کتاب میں چن چن کر ایسی کہانیوں شامل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو بچوں میں کتابوں سے محبت کرنے کا سبب بنیں۔ ہر کہانی پہلی سے جدا ہے اور ہر کہانی میں ہی اصلاحی سبق چھپا ہے۔
اپنا بچپن، لڑکپن کہانیوں کو جذب کرتے رہتے کے بعد اب آج کے بچوں کے لیے کہانیاں لکھنا ایک ایسا کام تھا جو شاید مجھ پر قرض تھا۔
کہانی کاروں نے میرا اور مجھ سمیت کتنوں کا ہی بچپن سنوارا ہے۔
“پراسرار لائبریری” کو بھی اسی سلسلے کی ایک ادنیٰ سی کڑی جانیے۔
امید ہے آپ سب کو پسند آۓ گی۔ آپ کی آراء کا بےصبری سے انتظار رہے گا۔
فرزین لہرا
Book Attributes | |
Pages | 104 |