تقسیم کا کرب کسے بھولتا ہے۔ اور پھر جب یہ دکھ روح کے اندر حلول کر جائے تو عمر بھر کے روگ کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے۔ گلزار نے پاکستان کے شہر جہلم کے چھوٹے سے قصبہ دینہ سے کم عمری میں کی گئی ہجرت کا داغ ابھی تک سینہ سے لگا کر رکھا ہے۔ یہ محض اپنی جنم بھومی سے بچھڑنے کا درد نہیں بلکہ ان لاکھوں انسانوں..
"فنگر پرنٹس ( ابن صفی کی قلمی جولانیاں) "اگر ایک ادبی اور تحقیقی کارنامہ ہے تو دوسری جانب یہ بر صغیر میں اردوسری ادب کے پہلے مصنف، ابن صفی کی تخلیقات کا نچوڑ اور ان کی روح بھی ہے۔فاضل محقق نے ان تخلیقات کے بحر بیکراں میں غواصی کرکے جو موتی حاصل کئے ہیں ان کو فکر پارے، شکر پارے اور نمک پارے کے زیر عن..
"مابعد جدیدیت: ثقافتی صورتحال، فلسفہ اور تنقیدی تھیوری" شائع ہو چکی ہے۔اس دیدہ زیب کتاب کے ساتھ ساتھ اس کتاب کا موضوع بھی اسکالرز کی دلچسپی کا ہے۔ کوشش کی گئی ہے کہ آسان اور سہل انداز میں تفہیم کی جائے۔ عام طور پر اردو تنقید میں مابعد جدید صورتحال کا ادراک کرنا، اُن احباب/ اسکالرز کے لیے قدرے مشکل ..
سرائیکی میں ہیر رانجھا کے قصوں کا تقابلی مطالعہدنیا کی تمام ترقی یافتہ زبانوں میں اُن کے لوک ادب کو ہمیشہ سے بنیادی اور کلیدی حیثیت کا حامل سمجھا جاتا رہا ہے۔ کوئی بھی زبان اپنے ارتقا کے ابتدائی مراحل میں اپنے لوک ادب سے ہی ترقی اور نمو پاتی ہے۔ لوک ادب کے لیے شاعری ہمیشہ سے اظہار و ابلاغ کا آسان او..
بیسویں صدی کے عظیم ادیب و مفکر کے عہد آفریں تنقیدی مضامین---ایک شاعر تو کئی زمانوں میں بیک وقت جی سکتا ہے، کہ اس کا تخلیقی تجربہ ، وقت کی معروف عملی تقسیم کو پاٹ کر، سابقہ اور آئندہ لمحوں کو لمحہِ موجود میں زندہ محسوس کر لیتا ہے، لیکن کیا نقاد بھی ایسا کرتا ہے یا کر سکتا ہے؟ ایک علمی سرگرمی کے طور پ..
ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالوں کو توضیحی جائزہشگفتہ گمی لودھی نے بیک وقت اردو، پنجابی اور انگریزی ادب کے میدان میں ایک ممتاز مقام حاصل کیا ہے ۔ اُن کے ادبی سفر کی ابتدا ان کے والد سلیم خان گلی کے زیر سایہ ہوئی جنھوں نے اپنی بیٹی کی تعلیم و تربیت میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ اُن کی والدہ نے بھی اُن کی ادبی..
یہ ناگزیر ہے کہ آپ مہاتما بدھ کو سمجھ نہ سکیں
(اوشو)
ہم روک ہی نہیں سکتے کہ ہم مہاتما بدھ کو غلط نہ سمجھیں۔ کیونکہ مہاتما بدھ ذہنی حدود سے باہر نکل کر بات کرتا ہے۔ ایسی باتیں جو انسان کو اُلجھن کا شکار کرتی ہیں۔ دنیا کی اُلجھنیں کم ہیں کہ ہم اب تخلیق کے مقاصد ڈھونڈتے پھریں۔ وہ تمام باتیں جو سم..
اسد محمد خاں، دُبلے پتلے سادہ مزاج کے پٹھان، 26 ستمبر 1932ء کو شہر بھوپال میں پیدا ہوئے۔ تقسیمِ ہند کے بعد 1950ء میں پاکستان آ گئے۔ کچھ عرصہ لاہور میں رہے، پھر کراچی کو مسکن بنا لیا۔ بھوپال، لاہور اور کراچی کے مختلف اداروں سے تعلیم حاصل کی اور روزگار کے سلسلے میں متفرق شعبوں سے منسلک رہے۔ 1960ء کی ..
تاریخ ادب اُردو(جلد اوّل)
تاریخ ادب کی یہ پہلی جلد ہے جو آغاز سے لیکر 1750ء تک قدیم اردو ادب کا احاطہ کرتی ہے۔
یہ کتاب اردو ادب کے طالب علم کے لیے ایک اہم ماخذ اور سرمایہ ہے۔
یہ کتاب بہت مقبول ہوئی اور اس کے قاری بھی بہت زیادہ ہیں۔
تاریخ ادب اردو(جلددوم)
تاریخ اد..