Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Sach Ki Talash - سچ کی تلاش

Sach Ki Talash - سچ کی تلاش
-11 %
Sach Ki Talash - سچ کی تلاش
Rs.800
Rs.900

چند برس قبل مختلف ملکوں، زمانوں اور زبانوں کے ’’اقوالِ زریں‘‘ اور دانش پاروں کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک کمال کی بات نظر سے گزری جس کا مفہوم یہ تھا کہ ’’سچ ہوتا ہے اور جھوٹ گھڑنے پڑتے ہیں‘‘ ۔ اس قول کے محدب عدسے سے بالخصوص ادب سے متعلق تنقیدی تحریروں پر نظر ڈالی تو اس بات کے معانی نیل سے تابخاک کاشغر پھیلتے ہی چلے گئے۔ گروہ بندی، کم علمی، نظریاتی تنگ نظری، اندھی تقلید اور ذاتی پسند ناپسند کی پیدا کردہ بے انصافی پر مبنی ایسی ایسی آرا قدم قدم پر نظر آئیں کہ معاملہ سچ اور جھوٹ کے بجائے جھوٹ اور افترا پردازی کے مابین گردش کرنے لگا اور سچ ایک طرح سے استثناء کی صورت اختیار کر گیا۔ تعارفی مضامین، فلیپس اور دیباچوں وغیرہ میں تو غیر ضروری یا مبالغے کی حدوں کو چھوتی ہوئی تعریف کسی حد تک سمجھ میں آتی ہے کہ اس کا تعلق ہماری نیم پختہ ادبی روایت اور عمومی ماحول سے ہے مگر خالص اور باقاعدہ تنقیدی حوالے سے لکھے گئے مضامین میں یہ روش افسوس ناک اور گمراہ کن ہونے کے ساتھ ساتھ تباہ کن بھی ہے۔ یاد رکھنے والی بات یہ ہے کہ سچ ہوتا ہے اور اسے جھوٹ کی طرح گھڑا نہیں جا سکتا اور نہ ہی اس میں ’’اپنا اپنا سچ‘‘ والی وہ رعایت ہوتی ہے جسے کئی اور شعبوں میں بلادھڑک استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں شامل مضامین تنقیدی اصطلاحات کے حوالے سے مختلف پہچانوں کے حامل ہو سکتے ہیں لیکن جہاں تک ’’سچ کی تلاش‘‘ کا تعلق ہے وہ ا میں ایک قدرِ مشترک کی طرح شامل اور جاری و ساری ہے۔ زیادہ تر مضامین تاثراتی اور شخصی حوالے سے قلم بند کیے گئے ہیں، یعنی قدرے طویل اور باقاعدہ تنقیدی انداز میں لکھی گئی تحریریں تعداد میں نسبتاً کم ہیں جبکہ اُن کا زمانۂ تحریر بھی چار دہائیوں سے کچھ زیادہ دورانیے پر مشتمل ہے۔
(امجد اسلام امجد)
Book Attributes
Pages 275

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good