ناصر بلوچ نے 1869 سے ناولٹ کی تاریخ کا آغاز کیا ہے گویا اس کی عمر ڈیڑھ صدی سے بھی زیادہ نکلتی ہے۔ ہم کہہ سکتےڈ ہیں یہ ایسی گری پڑی صنف نہیں کہ ذیلی یا نمنی صنف مان لی جائے اور کسی دوسری صنف کا ضمیمہ ٹھہرا دی جائے ۔ مصنف نے اس کی تاریخ 1998ء تک بیان کی ہے اس صنف کی شناخت کرنا اور اس کی ایک سو تیس سال..
لاہور
بھی کیا عجیب مہر نگاراں ہے۔ یہاں رنگ رنگ کے پھول مہکتے ہیں اور ڈھنگ
ڈھنگ کے لوگ لیے ہیں۔ یہ شہر زندہ دلوں کا شہر ہے لوگ ہنستے مسکراتے اور
محفلیں آباد رکھتے ہیں ۔ لاہور کی مجلسیں اور محفلیں صدیوں سے آباد و شاد
آباد ہیں ۔ ان محفلوں میں لوگوں کی زندہ دلی اپنا جلوہ دکھاتی ہے۔ بات سے
بات ..
سیفل نامہ
از مولوی لطف علی بہاولپوری
سرائیکی کی وہ واحد کتاب ہے جس نے سیکڑوں انسانوں کو شاعر بنا دیا۔ کلاسیکل ادب کا وہ شہکار جس نے ہر دور کے قاری کو متاثر کیا اور کرتی رہے گا وہ ہے مولوی لطف علی کی کتاب
" سیفل نامہ "۔
اگر آپ سرائیکی کے شاعر وادیب ہیں اور آپ نے سیفل نامہ نہیں پڑھا توپھر ضرو..
شوکت واسطی نے ادبِ عالیہ کے منظوم تراجم کیے جن میں پیراڈائز لاسٹ، ڈیوائن کامیڈی، الییڈ کی ایک کتاب، ڈاکٹر فاؤسٹس اور گیتانجلی شامل ہے۔ اردو میں ایک ایپک بھی تحریر کیا۔ ان کے کام پر لیڈز اور کوپن ہیگن یونیورسٹیز میں کام ہوا۔ پاکستان کے بارے میں شوکت واسطی کو یہ کہنا پڑا:شوکت اپنی شاعری اپنی ذہانت اپن..
میری تقی میر کے تین سو سالہ جشنِ ولادت کے سلسلے میں ‘خدائے سخن’ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے ایک ضخیم میر تقی میر نمبر "صحیفہ” شائع کیا گیاہے۔
جس میں میر کے مستند سوانح اور تمام فنی و فکری حوالوں سے پچاس سے زائد مقالات شامل ہیں۔
جن میں پرانے مضامین کے ساتھ ساتھ نئے مضامین بھی شامل ہیں۔
اس کے مدی..
معنی و تناظر میں شامل مضامین میں اکیسویں صدی کی تنقید کے امتزاجی زاویے کے عناصر موجود ہیں۔
کتاب کی پہلی فصل نظری تنقید، دوسری شاعری، تیسری فکشن جبکہ چوتھی فصل معاصر تنقید سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے۔
معنی اور تناظر کا مطالعہ تنقید کے طلبہ اور قارئینِ ادب کے لیے نئے نئے پہلوئوں سے تعارف کا ..