"جلاوطن بلیاں" ، اویابیدر کے 1992ءمیں شائع
ہونے والے ناول Kedi Mektuplariکا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی زبان میں"Cat
Letters"کے نام سے شائع ہوا۔اسی ناول پر انہیں 1993ءمیں ہی ترکی میں یونس
نادی ایوارڈ سے نوازا گیا۔دیوارِ برلن،
دنیا میں سردجنگ کی ایک علامت کے طور پر جانی جاتی ہے۔سرمایہ دار دنیا ا..
زوال | تعارف
البرٹ کامیو کا تیسرا ناول - The Fall ” زوال اس کے جملہ فکشن میں شاید اس سب سے قنوطیت پسند اور تشاومانہ ناول ہے۔ اس کے برخلاف، اس کے پہلے دو ناول ( The Stranger) اجنبی اور (The Plague "طاعون نسبتا مثبت اور روشن پہلوؤں کے حامل ہیں۔ ان دونوں ناولوں میں ہمیں یہ کنا یہ ملتا ہے کہ ا..
گرفتار لفظوں کی رہائی‘‘ اویا بیدر کے ناول The Lost Word/Kayıp Söz کا
اردو ترجمہ ہے۔
اویا بیدر ، ترکی کی معروف ادیب اور سوشیالوجسٹ ہیں۔وہ ایک عرصے سے سوشلسٹ
سیاست میں حصہ لیتی آرہی ہیں۔
’’گرفتار لفظوں کی رہائی‘‘ کا مرکزی کردار ایک کہانی نگار عمر ارین ہے،جو
کچھ لکھ نہیں پا رہا اور اس کا ’’لفظ..
جناب اسلم انصاری اس اعتبار سے خوش نصیب
ہیں کہ ان کے سعادت مند بیٹوں کے ساتھ ان کے شاگردوں اور قارئین کی بڑی
تعداد ان پر فخر کرتی ہے۔ اس ہجوم عاشقاں میں ڈاکٹر الیاس کبیرسرگرم اور ذہنی طور پر چوکس ہیں۔ انصاری
صاحب کے کارناموں میں سرائیکی کا بہت بڑا ناول' بیڑی وچ دریا شامل ہے جوایم
اے سرائیکی ک..
"بابِ ارغوان"، اویابیدر کے ناول Erguvan Kapısı (The Gate of Judas Tree) کا اردو ترجمہ ہے جس پر انہیں جودت قدرت ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ اویا بیدار کے لطیف اسلوب سے تشکیل پانے والا زیر نظر ناول "بابِ ارغوان" ایک منفرد ادبی کارنامہ ہے۔ یہ ناول سماجی تبدیلیوں سے بھری ترکی کی حالیہ تاریخ میں گویا ادبی..
اسرار در بار حرام پور شرر کا ایک متنازعہ ناول ہے۔ یہ ناول 1913 میں 2 حصوں میں شائع ہوا۔ کہتے ہیں عبدالحلیم شرر رام پور کے اس وقت کے نواب حامد علی خان سے کسی بات پر ناراض ہو گئے اور انہوں نے یہ ناول ان کے خلاف لکھ ڈالا۔ نواب حامد علی خان کی اجتماعی اور نجی سرگرمیاں اپنے پیشرو نوابوں سے زیادہ حسین اور..
زوال | تعارف
البرٹ کامیو کا تیسرا ناول - The Fall ” زوال اس کے جملہ فکشن میں شاید اس سب سے قنوطیت پسند اور تشاومانہ ناول ہے۔ اس کے برخلاف، اس کے پہلے دو ناول ( The Stranger) اجنبی اور (The Plague "طاعون نسبتا مثبت اور روشن پہلوؤں کے حامل ہیں۔ ان دونوں ناولوں میں ہمیں یہ کنا یہ ملتا ہے کہ ا..
ناول: کرنل کو کوئی خط نہیں لکھتا - ناول نگار : گارشیا مارکیز
تبصرہ : محمد جميل اختر
گبریل گارسیا مارکیز کا مختصر ناول ہے، یہ " تنہائی کے سو سال " سے پہلے کی بات ہے یعنی اس کہانی میں جادوئی حقیقت نگاری نہیں ہے۔
یہ ناول پہلی بار 1961 میں چھپا ، سن 1948 سے 1958 تک کولمبیا میں سرد جنگ تھی ،..
پنجاب کے گائوں رام دیوالی کا مسلم نوجوان جب کالج داخل ہوا ،اُس وقت قراد داد پاکستان منظور ہوچکی تھی،مسلم حمایت جبکہ ہندو طلباء مخالفت میں تھے، ولی داد نے کالج میں مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن کی بنیاد رکھنا چاہی تو پرنسپل نے سرزنش کی ، وہ دفتر سے نکلا تو اسے محسوس ہوا کہ ہندو لڑکوں کے عزائم خطرناک ہیں قریب ت..