کیف عرفانی کے مجموعۂ کلام کا نام ہی اُس کا پیغام ہے یعنی محبّت۔ یہی وہ
اسمِ اعظم ہے جو سارے دُکھوں کا درمان ہے۔ کیف نے بلاشبہ بُرائی اور
بدکرداری کی شدید مذمّت کی ہے اور حُسنِ کردار، نیکی اور صداقت کی طرف داری
میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی اور اپنا وزن خیر کے پلڑے میں ڈالا ہے۔ میں
اس مجموعے ..
یہ چنیوٹ میں ہونے والے ایک مشاعرے کی روداد ہے۔"زندگی میں بے شمار مشاعروں میں شرکت کا موقع ملا ہے-۳۰ مئی ۱۹۹۱ء کو چنیوٹ میں دریائے چناب کے کنارے منعقد ہونے والا یہ مشاعرہ میری یادداشت میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ جس خوش اسلوبی سے اس مشاعرے کو منتظمین کرام نے سجایا‘سنوارا وہ ہر لحاظ سے لائق تحسین ہے۔ اتنا پ..
محمد اظہار الحق ایک عمدہ اور اعلیٰ شاعر تو ہے ہی، اس کی لفظیات اور شعری
فضا بھی اسی سے مخصوص ہے۔ اس کا کمال یہ ہے کہ اپنی اصطلاحوں اوراستعاروں
کے ذریعے وہ موجودہ صورتِ حال کو قابلِ رشک انداز سے بیان کرنے پر پوری طرح
قادر ہے۔ اس کے ہاں جدید اُردو غزل کا موسم یکسر تبدیل ہوتا نظر آتا ہے۔
اس کی..
یادوں کے خزانوں اور بے وطنی کے افسانوں سے غزلیں اور نظمیں کشید کرنے والا شیر از راج۔ بے لاگ شاعری تو اپنے وطن میں بھی بے وطن ہوتی ہے اور پر دیس میں بھی بے وطن ۔ صرف اس وجہ سے کہ شاعری تزئین آرزو ہے۔ ماضی کی خوشگوار اور ناگوار یادوں سے دوچار، حال کی بساط پر نئی چالیں چلتی ہوئی، مستقبل میں کسی نوائے ن..