جینٹلمین بسم اللہ چھوٹی سی کتاب ہے اور روانی سے جلد ہی پڑھی جاسکتی ہے۔ آدھی کتاب بعد از عشا ختم کی اور پھر فجر کے بعد ناشتے سے پہلے بقایا، لہذا اگر نیند کا وقفہ نکال دیں تو ایک نشست میں ختم کی جا سکتی ہے۔
بہت کم کتابیں ایسی ہوتی ہیں جن کو ایک مرتبہ پڑھنے لگیں تو مکمل کئے بنا چین نہیں پڑتا، جنٹلمی..
اس ناول میں تقسیمِ ہند کے بعد کے نامساعد اور بدلتے حالات میں انسان کی بے سمتی اور مذہبی عدم رواداری کو موضوع بنایا گیا ہے۔
ناول کا عنوان فیض احمد فیض کے اس شعر سے مستعار لیا گیا ہے۔کہیں تو ہوگا شبِ سست موج کا ساحل
کہیں تو جا کے رکے گا سفینہء غمِ دل..
"اگلی نسل ویسی نہیں رہی۔” یہ گلہ برسوں سے ہر نئی نسل کو دیکھنے والے کرتے آ رہے ہیں۔ یہ ہی بات اس ناول میں بھی ہے۔ پہلے وہ نسل خود بغاوت کرتی ہے اور جب اس کا وقت ختم ہو جاتا ہے اور نئی پیڑھی جنم لیتی ہے اور وہ بھی باغی نکلتی ہے، مگر ان کی بغاوت میں اور پرانی پیڑھی کی بغاوت میں فرق ہوتا ہے، جو ظاہر ہے..