Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں

Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
-24 %
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Ashiyana Ghurbat Say Ashiyan Dar Ashiyan - آشیانہ غربت سے آشیاں در آشیاں
Rs.1,900
Rs.2,500

میں برطانوی ہند کے ایک پسماندہ خطۂ زمین کے ایک ایسے گھرمیں پیدا ہوا تھا جہاں روحانی ثروت مندی کی دولتِ نایاب نے معاشی تنگ دستی کے عذاب کو بھی ثواب بنا رکھا تھا۔ میں اپنی بستی کے غریب و غیور عوام کی لوک دانش اوردینی حمیت سے فیض یاب ہوا ۔ میں اپنے خالقِ اکبرسے بصدعجز و نیازآرزو مندہوں کہ اگروہ میری روح کو پھر سے اس جہانِ فانی کی سیر کوبھیجے تومجھے گاؤں کے اسی گھرمیں آ بسنے کی سعادت بخشے۔اپنے درویش صفت والدِ مکرم، ہمہ وقت سرگرمِ عمل رہنے والے محنت کش مگرپابندِ صوم و صلوٰۃ دادا جان اور اپنی صابر و شاکر والدہ محترمہ کے فیضانِ تربیت کو میں ایک نعمتِ غیر مترقبہ سمجھتا ہوں۔ تعلیم و تربیت کے ابتدائی مراحل سے فیض یاب ہوتے ہی کوچۂ صحافت کی فضا میں سانس لیتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں کوشاں رہا۔ نتیجتاً گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اصغر مال راولپنڈی سے ہوتے ہوئے قائداعظم یونی ورسٹی کے شعبۂ پاکستانیات میں جا پہنچا۔اس علمی اور تدریسی وابستگی کے دوران وقتاً فوقتاً امریکہ، یورپ اور روس کی دانش گاہوں کے تجربات و مشاہدات سے سبق اندوز ہوتا رہا۔ اتفاقاتِ زمانہ سے کبھی کبھار مجھے کاروبارِ سیاست کے اُتار چڑھاؤ کے مشاہدات سے بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ پایانِ عمر اپنی عمرِ گزشتہ کے یہ چند اوراق نذرِ قارئین ہیں۔ ع:’گر قبول اُفتد زہے عز و شرف‘! میں برادرِ گرامی مختاراحمد گوندل کا شکرگزار ہوں کہ اُنھوں نے حسبِ معمول کمپوزنگ کا حق ادا کیا اور افضال بھائی نے بڑی محبت کے ساتھ اس کی اشاعت کا اہتمام کیا

فتح محمد ملک

اسلام آباد

Book Attributes
Pages 332

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good
Tags: tanqeed , manto