Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور

Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور
Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور
-15 %
Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور
Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور
Asrar e Darbar e Haram Pur - اسرار دربار حرام پور
Rs.500
Rs.590

اسرار در بار حرام پور شرر کا ایک متنازعہ ناول ہے۔

یہ ناول 1913 میں 2 حصوں میں شائع ہوا۔ کہتے ہیں عبدالحلیم شرر رام پور کے اس وقت کے نواب حامد علی خان سے کسی بات پر ناراض ہو گئے اور انہوں نے یہ ناول ان کے خلاف لکھ ڈالا۔ نواب حامد علی خان کی اجتماعی اور نجی سرگرمیاں اپنے پیشرو نوابوں سے زیادہ حسین اور رنگین تھیں۔ وہ عیش کوش ہونے کے ساتھ ساتھ ریاست کا نظم ونسق درست رکھنے کے لیے عوام پر ظلم وستم کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے تھے۔ نواب رام پور کی یہ سرگرمیاں عوام الناس میں عیاشی اور ظلم کی نظر سے دیکھی جاتی تھیں ۔ عبدالحلیم شرر نے ان تمام حالات کو ایک ناول کی شکل میں بیان کر دیا۔ روایت ہے کہ اس ناول کے پہلے ایڈیشن کی تمام کا پیاں نواب رام پور نے خرید کر تلف کروا دی تھیں۔

1856 میں اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ انگریزوں کی جانب سے معزول کر دیے گئے اور لکھنو کا تہذیبی ورثہ زوال پذیر ہونا شروع ہو گیا۔ دوسری طرف ریاست رامپور جو کسی زمانے میں لکھنو کے نوابوں کی باج گزار بھی رہ چکی تھی 1857ء کے غدر میں انگریزوں کی طرفدار بن کر ترقی کی نئی منازل طے کرنے لگی۔ شرر اپنی زندگی میں لکھنو کی تنزلی اور رام پور کی ترقی دیکھتے رہے۔ جنگ آزادی میں مجاہدوں کو شکست کے بعد لکھنو مکمل طور پر تباہ حال ہو گیا تھا۔ ممکن ہے شرر کے لاشعور میں رام پور کے نوابوں کے اللے تللے اور لکھنو کے شرفاء کی مفلسی دیکھ کر رام پور کے حکمرانوں کے خلاف حسد کے جذبات بھڑکنے لگے ہوں۔

Book Attributes
Pages 139

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good