سید محمد انور بخاری نام اور شہرت تخلص تھا۔ان کا پہلا تخلص نرگس تھا۔۲؍دسمبر ۱۹۲۵ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ احسان دانش سے انھیں تلمذ حاصل تھا۔انھوں نے نمایاں طور پر اردو اور فارسی میں ایم اے کی ڈگریاں حاصل کیں۔ حصول تعلیم سے فارغ ہوکر کچھ عرصے ’مجلس زبان دفتری‘ میں ملازم رہے۔ بعد ازاں درس وتدریس کو ذری..
ایک حسین کنیز مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دربار میں رقص کر رہی تھی۔ رنجیت سنگھ عام سی شکل و صورت کا مالک تھا۔ رقص کے بعد کنیز نے مہاراجہ سے سوال کی اجازت طلب کی۔ مہاراجہ نے کہا، ’’پوچھو!‘‘
کنیز بولی، ’’جب خُدا حُسن تقسیم کر رہا تھا اُس وقت آپ کہاں تھے؟‘‘
راجہ نے غصہ نہ کیا بلکہ مُسکرا کر جواب دِیا: ’’ج..
اس کتاب کے مصنف کا مطالعہ بہت وسیع ہے۔ کئی ہزار قبل از مسیح سے لیکر 1990 تک کے عالمی حالات کا مطالعہ کرنے کے بعد مصنف نے 100 ایسی شخصیات کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے تاریخ پر ان مٹ یا گہرے نقوش چھوڑے۔
مصنف کا کہنا ہے کہ میں نے یہ دیکھا کہ تاریخ میں کیا ہوا، نہ کہ کیا ہونا چاہئیے تھا۔ چنانچہ ہٹلر اور چ..
عصمت چغتائی کے افسانوں کو غور اور توجہ سے دیکھیں تو ان تحریروں میں کہیں کہیں ان کی جھلک بھی نظر آتی۔ مگر ان کے افسانوں کو آپ بیتی نہیں کہا جا سکتا۔ ان کا مشاہدہ بہت تیز تھا۔ زندگی کے نامعلوم کتنے چھوٹے چھوٹے واقعات اور نامعلوم کتنے چھوٹے بڑے کرداروں کو انہوں نے افسانوں میں ڈھالا ہے۔ عصمت نے..
بے باک صحافت کے علمبردار ہونے کی ناتے دیوان سنگھ کو کئی بار جیل جانا پڑا۔ ایسی ہی ایک جیل یاترا کے دوران انہوں نے انبالہ اور فیروز پور کی جیلوں میں گزرے ایک سال کے دوران محض اپنی یاداشت کے بل بوتے پرگزری زندگی کے واقعات کے نوٹس تیار کیے اور جیل سے رہائی کے بعد اپنے ہفت روزہ اخبار ”ریاست“ میں ”ناقابل..
2 مئی 1864ء کو عدالت میں جج کی آواز گونجی: ’’مولوی محمد جعفر!!‘‘
تم بہت عقلمند، ذی علم اور قانون دان، اپنے شہر کے نمبردار اور رئیس ہو، تم نے اپنی ساری عقلمندی اور قانون دانی کو سرکار کی مخالفت میں خرچ کیا۔ تمہارے ذریعے سے آدمی اور روپیہ سرکار کے دشمنوں کو جاتا تھا۔ تم نے سوائے انکار بحث کے کچھ حی..
زیر نظر کتاب اُردو میں یونس ایمرے کی شخصیت اور فکر و فلسفہ کو متعارف کروانے کی اوّلین کوشش تو نہیں،البتہ یونس ایمرے کی شخصیت، شاعری اور کارناموں کو مربوط ومفٗصّل انداز میں پیش کرنے کی اوّلین کوشش ضرور کہی جاسکتی ہے۔
ترک شاعری کی روایت میں یونس ایمرے کا نام سرفہرست ہے۔ان کا کلام گہری فکر، معنوی جو..
منٹو میرا ہی نہیں، سب کا دوست تھا۔ یہ کتاب منٹو کی دوستی کے تعلق سے ان گزری بیتی یادوں کی داستان ہے جس میں اوپندر ناتھ اشک کی دوستی کی آڑ میں دشمنی اور راجہ مہدی علی خان، عصمت، بیدی اور کرشن چندر جیسے اس دور کے دوست انسانوں کی لازوال دوستی کے کئی رنگ نمایاں ہیں۔ اس میں ممتاز شیریں، احمد ندیم قاسمی ،..
پاکستانی سیاست میں شیخ رشید پر یہ جملہ صائب آتا ہے
کہ ان سے نفرت کی جا سکتی ہے ان سے محبت کی جا سکتی ہے مگر انہیں نظر
انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہی وجہ ہے کہ جو کچھ وہ کہتے ہیں اور جو پیش گوئیاں وہ کرتے ہیں ان کو
میڈیا میں خاطر خواہ جگہ ملتی ہے۔ اب شیخ رشید نے ایک کتاب ہی لکھ دی ہے۔
اس کتاب ..
کون ہے جو ’’نذیر احمد کی کہانی، کچھ اُن کی کچھ میری زبانی‘‘ کو پڑھ کر مرزا فرحت اللہ بیگ کی ظرافت، ذہانت، اُن کے طرزِ ادا، اُن کی بے تکلفی اور آزادہ روی، محبت و خلوص سے متاثر ہوکر اُن کی داد نہ دے گا؟ مولانا نذیر احمد کے حالات پر بہت سے مضامین لکھے گئے مگر کہیں اُن کی زندگی اور سیرت، اخلاق و عادات،..
عثمانی سلطان عبدالحمید ثانی کے حرم کی ان کہی داستان - سلطان کی محبوبہ نشاط سلطانہ کے قلم سے-
عثمانی سلطان اور اس کی حَرم سرا کے بارے میں افواہوں، سازشوں اور جھوٹ پر مبنی بہت سی داستانیں انگریزوں نے لکھی ہیں، جن کا ایک حرف بھی سچ نہیں۔ نشاط سلطانہ نے اپنی سرگزشتِ حیات "My Harem Life" کے نام سے لکھ..
امرتا نے سب سے پہلا خط جو میرے نام لکھا، وہ صرف ایک سطر کا تھا۔ وہ مجھے
بمبئی میں موصول ہوا تھا، جب میں شمع اور دہلی کو چھوڑ کر گورودت کے ساتھ
کام کرنے کے لیے وہاں گیا تھا وہ ایک سطر یہ تھی ’’بمبئی اپنے آرٹسٹ کو
خوش آمدید کہتی ہے۔‘‘ اس خط میں امرتا نے مجھے کسی نام سے مخاطب کیا تھا
اور نہ ا..