-40 %
Devan Salam o Kalam Anees - دیوان سلام و کلام انیس
Rs.1,200
Rs.2,000
خدائے سخن میر انیسؔ اگر صرف سلام ہی کہتے تو بھی خدائے سخن ہی رہتے۔ جب
شفیق باپ خلیقؔ نے ہُنر مند بیٹے انیسؔ سے کہا: "بیٹا! غزل کو سلام کر"
تو فرماںبردار صاحبزادے نے پھر کبھی غزل کا رُخ نہ کیا بلکہ اپنی غزلوں کو
تلف بھی کر دیا مگر سلاموں کے اشعار کو تغزل کی عمدہ چاشنی سے پاکیزہ غزل
کا نمونہ بنا دیا۔ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم جو خلقِ عظیم اور
رحمتِ عالم کے نیّردرخشاں ہیں اور ان کے اہلبیت نے جو انسانی قدروں اور
فضیلت و احترام آدم کی جلوہ نمائی کی اس کو انیسؔ نے اپنی معجز بیانی سے
سلاموں میں مینارِ نور بنا دیا۔ چنانچہ کتابِ اخلاق کا کوئی بھی درس ایسا
نہیں جسے انیسؔ نے سلاموں میں بیان نہ کیا ہو۔ اُردو شعر و ادب برصغیر کی
مشترکہ تہذیبی رواداری سے جڑا ہوا ہے جس میں انسانیت کی تلاش۔
(ڈاکٹر سیّد تقی عابدی)
میر انیسؔ نے جس صنفِ شاعری مرثیہ کا انتخاب کیا، اس کا موضوع عظیم ترین ہے
یعنی "شہادت امام حسینؑ" انھوں نے اس موضوع پر اظہار کا حق ادا کردیا۔ میر
انیسؔ اُردو شعر و ادب کے بعض تذکروں میں "خدائے سخن" کہلائے جانے والے دو
شعرائے کرام میں سے ایک ہیں۔ ان کا خاندان مدح شبیرؑ پر مامور تھا، ایک
مصرعے میں انھوں نے بتایا کہ وہ اس فرض کو ادا کرنے والی پانچویں پشت سے
ہیں۔ اس خاندان نے تقریباً تین صدیوں میں پہلے فارسی اور پھر اردو زبان کی
ایسی خدمت کی کہ اس خاندان کی زبان مستند، لب و لہجہ معتبر اور اس کا مقام
شعر وادب کا گہوارہ بن گیا۔
زیرِ نظر کتاب ممتاز شاعر، محقق اور نقاد ڈاکٹر سیّد تقی عابدی کے مختلف مضامین پر مشتمل ہے۔
حیات، فن اور شخصیت میر انیسؔ
انیسؔ مشاہیر شعر و ادب کی نظر
میر انیسؔ کے سلاموں کا تجزیہ
سلام
انیسؔ کے نوحے
نوحے
انیسؔ کے مناجاتی اشعار اور شاہکار مناجات
مناجات
منقبت حضرت علیؑ
مخمس درمنقبت حضرت علیؑ ابن ابی طالب
میر انیس کی تضمینات
تضمینات
انیسؔ کے متفرقات
مصحفِ خطوطِ انیسؔ
آپ ان عنوانات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ کتاب کس قدر اہم ہے طالبانِ
علم کے لیے اور محبّان سیدنا شبیرؑ کے لئے۔ یقیناً اسے آپ کے کتب خانے کا حصہ ہونا چاہیے۔
Book Attributes | |
Pages | 563 |