
- Writer: Dr. Mubarak Ali
- Category: Biography
- Pages: 158
- Stock: In Stock
- Model: STP-13676
کوئی سکالر اندر سے ٹوٹا ہوا بھی ہو تو ظاہر نہیں کرتا کہ وہ ٹوٹا ہوا ہے، اس لیے کہ وہ معاشرے کی امید ہوتا ہے، ڈھارس ہوتا ہے۔ وہ معاشرے کو رستہ دکھاتا ہے۔ ۔ پاکستان ایسا ملک ہے کہ یہاں سکالرز کے ناصرف حوصلے ٹوٹے ہیں بلکہ ان کی چیخیں نکلی ہیں۔ ۔
اس کی بڑی مثال ڈاکٹر مبارک علی کی ہے کہ جو 'در در ٹھوکر کھائے' کے عنوان سے کتاب لکھنے پر مجبور ہوئے۔ ۔
اسلامی پاکستان نے ڈاکٹر صاحب کو مارکسسٹ سمجھ کر نظر انداز کیا جبکہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے بھی وہ موقف اور ویژن نہیں دکھایا جس کی ضرورت ہے۔ یوں 100 کے قریب کتابوں کے مصنف ہر طرف سے نظر انداز ہوئے۔ ۔
باہمت ڈاکٹر مبارک علی بڑے عرصہ سے بینائی سے محروم ہیں اس کے باوجود معاشرے کو رستہ دکھانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اپنے مشاہدے، تجربے اور تجزیے لکھواتے اور چھپواتے ہیں۔ ۔
کیا یہ مایوس کن نہیں ہے کہ ڈاکٹر صاحب کو میڈیا نے بھی وہ عزت نہیں دی جس کے وہ مستحق ہیں؟ کیا یہ سوسائٹی کا اجتماعی المیہ ہے ؟ کیا پاکستان کے ناکام ہونے کا حوالہ ہے؟
Book Attributes | |
Pages | 158 |