جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ۔ سیلاب کی یہ دل گداز کہانی
کوٹ مٹھن سے شروع ہو کر مسجدِ قرطبہ میں ختم ہوتی ہے۔ کوٹ مٹھن اور مسجد ِ
قرطبہ ، یہ دو استعارے ہیں، سوزومستی اورفنا و بقا کے۔ کہانی جب شروع ہو تو
خبر نہیں ہوتی کہ کس کس موڑ سے گزرے گی، کہاں ختم ہو گی۔ اس کہانی میں بھی
بہت ..
اس عہد میں جب کہ ملک ایک بستی اور دنیا ایک بڑے شہر کی حیثیت اختیار کرتی جارہی ہے دریائے چناب کے کنارے آباد ایک چھوٹے سے شہر چنیوٹ کی کہانی ماضی کے بھنور میں تنکے کی طرح گھوم رہی ہے! ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کمال ہنر مندی سے اپنے سادپ سلیس اور رواں دواں اندازِ بیان کے ساتھ قاری کو اس گرداب سے نکال کر..
یہ چنیوٹ میں ہونے والے ایک مشاعرے کی روداد ہے۔"زندگی میں بے شمار مشاعروں میں شرکت کا موقع ملا ہے-۳۰ مئی ۱۹۹۱ء کو چنیوٹ میں دریائے چناب کے کنارے منعقد ہونے والا یہ مشاعرہ میری یادداشت میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ جس خوش اسلوبی سے اس مشاعرے کو منتظمین کرام نے سجایا‘سنوارا وہ ہر لحاظ سے لائق تحسین ہے۔ اتنا پ..
منتخب اور محبوب، ڈاکٹر امجد ثاقب ایک منفرد آدمی ہیں۔ ان نادر و نایاب لوگوں میں سے ایک، زندگی کو جو اپنی آنکھ سے دیکھتے ہیں۔ فہم و فراست پروردگار نے آدم زاد کو اسی لیے عطا کی تھی۔ کم ہیں مگر بہت ہی کم جو خیال کی شمع روشن کرتے اور اپنی ترجیحات خود طے کرتے ہیں۔ گورنمنٹ کالج لاہور اور کنگ ایڈورڈ میڈی..