- Writer: Amadul Hasan Azad Farooqi
- Category: Islam
- Pages: 400
- Stock: In Stock
- Model: STP-2976
اگرچہ مذاہب کی تاریخ اتنی ہی پُرانی ہے جتنی کہ خود انسان کی تاریخ۔ اسلامی نقطۂ نظرسے جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو زمین پر بھیجا تو نبوت و رسالت سے سرفراز فرماکر بھیجا اور یوں مذہب کی ابتدا ہو گئی۔ دیگر مؤرخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جب سے انسان اس خاکدانِ ارضی پر آباد ہوا، اس کا گردوبیش کے مطابق کوئی نہ کوئی عقیدہ، نظریہ اور مذہب بہرحال موجود رہا۔ تاریخ انسانیت میں لاتعداد نظریات نے جنم لیا، بے شمار عقائد وجود میں آئے، متعدد مذاہب پھیلے، لیکن انسان کی معلوم تاریخ جو کہ تقریباً چارہزار قبل مسیح سے پانچ ہزار قبل مسیح تک کی ہے میں جن مذاہب نے عالمی شہرت حاصل کی اور انسانیت پر دیرپا اثرات مرتب کئے، ان میں مندرجہ ذیل مذاہب شامل ہیں: (۱) ہندومت (۲)بُدھ مت (۳)جین مت (۴)زرتشتیت (۵)سِکھ مت (۶)یہودیت (۷)عیسائیت (۸)اسلام۔ ہر مذہب کی تعلیمات جداگانہ ہونے کے باوجود قدرِمشترک یہ ہے کہ تمام مذاہب حق کی تلاش میں ہیں اور انسان کی فوزوفلاح کے داعی اور علمبردار ہیں۔ قطع نظر اس کے کہ غیرالہامی مذاہب میں الوہی نظامِ سفارت(یعنی نبوت و رسالت) کے فقدان کی وجہ سے وہ راہ یاب نہ ہو سکے اور الہامی مذاہب میں سے یہودیت و عیسائیت کی اصل تعلیمات گردشِ زمانہ کی دست بُرد سے محفوظ نہ رہ سکیں۔ البتہ اسلام کی تمام تر تعلیمات حرف بحرف نہ صرف محفوظ و مصئون بلکہ از منہ و امکنہ کی قید کے بغیر ہمیشہ کے لئے قابلِ عمل اور فوزوفلاح کی ضامن ہیں۔ زیرنظرکتاب ’’دُنیا کے بڑے مذاہب‘‘ انتہائی معلومات افزا اور حقائق کشا کتاب ہے۔ مصنف نے بڑی دیدہ ریزی اور جگر کاوی سے مذکورہ مذاہب کی تاریخ، تعلیمات، نظریات اور ترجیحات کو تحریر کی سِلک میں پرودیا ہے، حقیقت بین نگاہوں کے لئے یہ ایک تحفہ سے کم نہیں۔
Book Attributes | |
Pages | 400 |