زیر نظر کتاب " ہم، طالبان اور افغانستان" میں آپ کو کوئی رجز ملے گا نہ کوئی نوحہ، کیونکہ یہ قاری کی رائے پر منحصر ہے کہ واقعات کی ترتیب اس پر کیا اثر ڈالتی ہے۔ دوسرا اہم نکتہ جو میں اس کتاب کے قارئین کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں وہ بس اتنا ہے کہ یہ کتاب کسی مورخ کی لکھی ہوئی تاریخ نہیں بلکہ افغانستان..