Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 42Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 76Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 237Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 348Special Offers
Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ
This is not a fairy-tale. This is about real witches.
Real witches don't ride around on broomsticks. They don't even wear
black cloaks and hats. They are vile, cunning, detestable creatures who
disguise themselves as nice, ordinary ladies. So how can you tell when
you're face to face with on..
Danny’s life seems
perfect: his home is a gypsy caravan, he’s the youngest car mechanic
around, and his best friend is his dad, who never runs out of wonderful
stories to tell. And when Danny discovers his father’s secret, he’s off
on the adventure of a lifetime. Here’s Roald Dahl’s famous s..
اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے ۔ کم و بیش ربع صدی کے مطالعہ و تحقیق سے
میں نے اِس دین کو جو کچھ سمجھا ہے ، وہ اپنی اِس کتاب میں بیان کر دیا ہے۔
اِس کی ہر محکم بات کو پروردگار کی عنایت اور میرے جلیل القدر استاذ امام
امین احسن اصلاحی کے رشحات فکر سے اخذ و استفادہ کا نتیجہ سمجھئے ۔ اِس میں..
اِس مجموعۂ مضامین کی تحریریں زیادہ تر معاصر مذہبی فکر کی تنقید میں ہیں ۔
اِسی رعایت سے میں نے اِن کے لیے ’’برہان‘‘ کا نام تجویز کیا ہے ۔ اِن کا
اسلوب ، ہو سکتا ہے کہ بعض لوگوں کے لیے گراں باری خاطر کا باعث ہو۔ یہ سب
اگر ذوق خامہ فرسائی کی تسکین کے لیے ہوتا تو میں اِن کی اشاعت کے لیے کبھی
آما..
میخائل لیرمونتوف کا یہ ناول ’’اے ہیرو آف آور ٹائم‘‘ 1840ءمیںشائع ہوا۔ لیرمونتوف نے اسے 1838ء میں لکھنا شروع کیا اور1839ء میں اسے تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس ناول کی اشاعت رُوس میں خاصی تہلکہ خیز ثابت ہوئی۔ اس کا شمار دُنیا کی بڑی تخلیقات میں کیوں کیا جاتا ہے؟ اس میں ایسی کون سی انفرادیت ہے جس نے اسے ڈی..
ارتھ شاستر کوتلیہ چانکیہ کی تصنیف ہے جو ایک برہمن گھرانے میں پیدا ہوا ۔اس کتاب کا زمانہ تصنیف 311سے 300ق۔م کے درمیان ہے۔’ارتھ شاستر‘نے برصغیر کے تمدن اور اسلوب سیاست پر گزشتہ دو ہزار سال کے دوران جو اثرات مرتب کیے ہیں ان کے نقوش آئندہ کئی صدیوں تک بھی واضح رہیں گے۔کوٹلیہ نے اس کتاب میں قدیم ہندوستان..
Captured by a giant! The
BFG is no ordinary bone-crunching giant. He is far too nice and jumbly.
It's lucky for Sophie that he is. Had she been carried off in the
middle of the night by the Bloodbottler, the Fleshlumpeater, the
Bonecruncher, or any of the other giants-rather than the BFG-she..
Written in 1914 but not published until 1925, a year after Kafka’s death, The Trial is the terrifying tale of Josef K., a respectable bank officer who is suddenly and inexplicably arrested and must defend himself against a charge about which he can get no information. Whether read as an ex..
A Tale of Two Cities
is Charles Dickens’s great historical novel, set against the violent
upheaval of the French Revolution. The most famous and perhaps the most
popular of his works, it compresses an event of immense complexity to
the scale of a family history, with a cast of characters tha..
انسپکٹر
نواز خان کی جرم و سزا پر مبنی تفتیشی کہانیاں - 6 کتب کا سیٹ-1) قانون ، جنگل اور عورت2) لڑکی ، چور اور سپاہی3) پہلوان، پٹھا اور مریدنی4) لاش، ہیجڑا اور حسینہ5) جوتی، جھمکا اور جیل6) کالی حویلی گوری لڑکی..
لاہور کے زمانۂ قیام میں ایک روز معظمی سیّد غلام عباس صاحب قبلہ سے
فردوسی کا ذکر آگیا۔ موصوف نے مجھ سے فردوسی کے سوانح حیات پر کوئی
افسانوی کتاب لکھنے کی فرمائش کی اور اپنی تحقیق کے مطابق بہت سی باتیں نوٹ
کرائیں۔ ہندوستان پہنچ کر میں نے اس سلسلہ کی کئی کتب کا مطالعہ کیا اور
واقعات می..
خان عبدالولی خان نے جب کتاب “حقائق حقائق ہیں “ لکھی تو پہلے تو انہیں پاکستان بھر میں کتاب چھاپنے کی اجازت نہیں دی گئی تب انکی کتاب کابل سے چھپ کر آئی ۰ ولی خان بابا نے اس وقت کہا کہ کتاب کو نہ روکا جائے اس کتاب میں میں نے جو لکھا ہے اگر یہ سچ ثابت نہیں کر سکا تو مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے پاکستان ..