Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 42Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 76Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 237Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 348Special Offers
Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی حیات طیبہ کا جائزہ لیا
جائے تو کامل مرد حق کی شخصیت عیاں ہوتی ہے۔ اُن کا بیان زبان دانی، فصاحت
اور بلاغت اپنی مثال آپ ہے۔ رُشد و ہدایت سے بھرپور حکیمانہ اور عارفانہ
رموز اپناتے ہوئے انہوں نے عربی زبان میں اسوہ حسنہ کا اتباع کرتے ہوئے
اپنے مخصوص انداز میں جو ا..
یہ کتاب ناصر عباس نیر صاحب کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔
دو سال قبل جب معاصر عہد کے ممتاز نقاد ناصر عباس نیر کا پہلا افسانوی مجموعہ خاک کی مہک شایع ہوا تو اردو دنیا کے لیے یہ ایک خبر تھی، بڑی خبر۔ اسے انھی توقعات کے ساتھ پڑھا گیا جو ان کی راہ ساز تنقیدی کتب نے پیدا کر رکھی تھیں۔ اس افسانوی مجموعے کو بھی..
سید مبارک شاہ اردو شاعری کا ایک خوبصورت نام ہیں جنہوں نے اپنے اشعار سے
شعر و ادب کے مداحوں کو متاثر کیا اور خوب داد وصول کی- وہ خصوصی طور پر
خطہِ پوٹھوہار کے سر بر آوردہ اردو شاعروں میں شمار ہوۓ- اپنی مختصر زندگی
میں انہوں نے لاجواب شاعری تخلیق کی اور اپنے فن کا خزانہ اپنی معروف
کتابوں کی صو..
قوم پرستوں سے انٹرویوز پر مبنی کتاب" چھوٹے صوبے پنجاب سے ناراض کیوں؟" دراصل پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے صوبائی خودمختاری کے متعلق ہے- اس کتاب میں ملک کے تمام اہم قوم پرستوں سے صوبائی خودمختاری،آئین اور ان کی شکایات کے علاوہ ان کی شخصیات کے حوالے سے بھی سوالات شامل ہیں-اس کے علاوہ ایک تعارفی خاکہ بھی ..
’’چک پیراں کا جسا‘‘ میں گاؤں کی زندگی کے روزمرّہ کے واقعات کی فراوانی ہے، لیکن اس میں سماجی اور معاشی رشتوں کی بہت کم جھلک ملتی ہے۔ اس کا محور ہے ___ رومان۔ جتنی بھی تفصیلات ہیں وہ پیار سے شروع ہوتی ہیں یا پیار میں ختم ہوتی ہیں۔ بگّا اور رام پیاری ___ جسا اور دیپا ___ پورن سنگھ، صورت سنگھ اور پرسنی..
’’رات، چور اور چاند‘‘ پنجاب کی عکاسی کرنے میں مکمل طور پر کامیاب ہے، جس پنجاب میں بلونت سنگھ نے ایک مسکراتے ہوئے پنجاب کا تصور کیا تھا… ہیمنگ وے کی طرح بلونت سنگھ بھی انسان کی قوتِ برداشت، اس کے ضبط و تحمل، صبر و استقلال اور عزم و حوصلے کے قائل تھے۔ وہ انسانی خوبیوں کو اس کی ذات کی گوناگوں صفات میں ..
یہ احمد ندیم قاسمی کی آٹھ (۸) کتابوں کا مجموعہ ہے۔ یہ تمام کتب انکے افسانوں کی ہیں۔ اس مجموعے میں مندرجہ ذیل کتب شامل ہیں۔
درودیوار، گھر سے گھر تک، کپاس کا پھول، کوہ پیما، آبلے، سیلاب و گرداب، طلوع و غروب، چوپال..
’’ودرنگ ہائیٹس‘‘ عشق بلاخیز کی داستان ہے۔ پاگل کردینے والا عشق، جو مثبت اقدار کو دبا کر منفی اقدار کو نمایاں کرتا ہے، جو ایسا وحشی جذبہ بن کر سامنے آتا ہے کہ انسانوں کو ان کی سطح سے گرا کر وحشیوں اور جانوروں کی صف میں لاکھڑا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا ناول ہے جس کا سکہ ایک صدی سے زائد عرصے سے رائج ہے اور..
عام طور پر ہر ناول کے واقعات ایک خاص کلائمکس کی طرف تیزی سے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ کلائمکس پر ناول کی دلچسپی اپنے انتہا پر پہنچی ہوتی ہے اور قاری اس میں پوری طرح ڈوبا ہوتا ہے۔ لیکن ’’جین آئر‘‘ میں محض ایک کلائمکس نہیں۔ اس میں تین واضح کلائمکس ہیں جو قاری کی توجہ اور استغراق پر پوری کمانڈ رکھتے ہیں۔ایس..
The unforgettable, heartbreaking story of the unlikely friendship between a wealthy boy and the son of his father’s servant, The Kite Runner is a beautifully crafted novel set in a country that is in the process of being destroyed. It is about the power of reading, the price of betrayal, and the pos..
یہ کہانی ہے محبّت کی۔ محبّت مٹی سے بھی اور منش سے بھی۔ مقدمہ ہے اس حقیقت کا کہ محبّت کسی کی میراث نہیں ہوتی۔ ڈھاکہ کے نواح میں دریائے میگھنا آج بھی بہہ رہا ہے لیکن سن اکہتر کے بعد جنم لینے والی ایک نسل جو نصف صدی کا سفر طے کر چکی ہے، اس تک میگھنا کے پانیوں کی روانی نہیں پہنچ پائی۔ انھیں تو ش..
یہ ایسے مزاح نگارہیں جو اپنے مزاح کے دلچسپ جال میں قاری کو اس انداز سے قید کرلیتے ہیں کہ معلوم بھی نہیں ہوتا کہ کب قاری کے چہرے پر مسکراہٹ آئی اور اس کے بعدایک زوردار قہقہہ بھی لگا۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ گل نوخیز صاحب معاشرے کی دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہیں ۔ان کی تحریریں صرف انجوائے منٹ کے لیے نہیں ..
تنہائی اور کرب کے اظہار میں کوئی ریاکاری نہیں، کسی حال میں ہار نہیں مانی اور جم کر مقابلہ کیا، ایک کے بعد ایک چونکا دینے والے واقعات ان کے سامنے آرے رہے، وہ جس قدر اپنی برطانوی پرورش اور روایات سے جڑی رہیں، اسی قدر انہوں نے اپنے زمانے کی ادبی قدار کو بھی دل سے اپنایا۔ یہ یادیں ہیں ایلس فیض کی...