گورکی کا ناول ’’ماں‘‘ انقلاب سے پہلے کے رُوس کے اس دور کی عکاسی کرتا ہے جب انقلاب آزادی، مساوات اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد ہو رہی تھی۔ اس دور کو گورکی نے ’’ماں‘‘ میں ہمیشہ کے لیے زندہ جاوید کر دیا ہے۔ اس دور میں نچلے طبقے کے افراد کن حالات سے گزر رہے تھے، ان کی زندگیاں کتنی پُرصعوبت، اذیت ناک او..
اس کتاب کے بارے میں کرنل محمد خان رقمطراز ہیں:”اس کتاب میں انگریزی زبان کے چند معروف اور چند غیر معروف مصنفین کے چھوٹے بڑے مزاح پاروں کے تراجم ہیں۔ میں نے ان کہانیوں کا ترجمہ کرتے ہوئے ایک یہ التزام کیا ہے کہ ان کے کرداروں کو انگریزی ناموں کی بجائے پاکستانی نام دیئے ہیں ۔ پس نظر (یعنی مقامات وغیرہ) ..
ہر لفظ دل چسپ۔ ۔ ۔ ہر سطر قہقہہ بار۔ ۔ ۔ اگر اس مبالغے سے تھوڑا غلو منہا کردیں اور کہا جائے کہ ہر واقعہ دل چسپ اور ہر حصہ قہقہہ بار تو کتاب کی صحیح تعریف ہوگی۔
بسلامت روی ستر کی دہائی میں کئے گئے سفر کا احوال ہے جو کرنل محمد خان کے
روایتی مزاحیہ انداز میں لکھا گیا ہے۔ ۔ ۔ اور خوب لکھا گیا ہے!۔ ..
اس مجموعے میں مندرجہ ذیل گیارہ کتب موجود ہیں۔1۔ تیز ہوا اور تنہا پھول 2۔ جنگل میں دھنک3۔ دشمنوں کے درمیان شام4۔ ماہ منیر5۔ چھ رنگین دروازے6۔ آغازِ زمستاں میں دوبارہ7۔ ساعتِ سیّار8۔ پہلی بات ہی آخری تھی9۔ ایک دُعا جو میں بھول گیا تھا10۔ سفید دن کی ہوا اور سیاہ شب کا سمندر11۔ ایک مسلسل۔ غیر مطب..