Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 42Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 76Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 237Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 348Special Offers
Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ
Pakistan is a strategic ally of the US in the ‘war on terror’. It is the
third largest recipient of US aid in the world. Yet Pakistan is a state
run by its army and intelligence service. Operating in the shadows,
Pakistan’s military industrial complex owns and controls swathes of the
economi..
اردو کے مایہ ناز شاعر جون ایلیا کی منفرد سوانح عمری ان کی بھتیجی شاعرہ شاہانہ رئیس امروہی کے قلم سے۔
چچا جون جون ایلیا کی ایک منفرد سوانح ہے جسے "شاہانہ رئیس ایلیا" نے تصنیف کیا ہے۔ شاہانہ جو کہ جون ایلیا کی بھتیجی ہیں، نے اس کتاب میں جون ایلیا کو مخاطب کر کے اپنی تحریر کا آغاز کیا ہے جیسے ان..
میرا ہندوستان، جنگل کہانی اور ٹری ٹوپسبدھو نہ صرف کم گو تھا بلکہ کبھی مسکرایا بھی نہیں تھا۔جب میں نے اسے بتایا کہ وہ انہیں جلانا نہیں چاہتا تو اپنے پاس رکھ لے۔ اس نے ہاتھ جوڑ کر میرے پاؤں چھوئے اور جب سیدھا ہو کر گھر جانے کو مڑا تو اس کے کوئلے سے بھرے چہرے سے آنسوؤں کی دھاریں بہہ رہی تھیں۔تین نسلوں ..
زیر نظر کتاب جو حجم کے اعتبار سے مختصر ہے لیکن افادیت کے پہلو سے بڑی بڑی کتابوں پہ بھاری ہے اس میں عربی بول چال کے حوالے سے بہت ہی احسن انداز سے رہنمائی کی گئی ہے مختلف فنون اور پیشوں کے لیے عربی الفاظ مختلف عناوین کےتحت بیان کیے گئے ہیں جوعربی بول چال کی عملی مشق کےلیے معاون ہے۔ مختلف افراد کےمکالم..
درپریاگ کا آدم خور 1948، کماؤں کے آدم خور 1944 اور مندر کا شیر 1954 میں پہلی مرتبہ شائع ہوئی تھیں۔ کوربٹ کے سحر انگیز انداز تحریر کے سبب ان کتابوں کے قارئین کی تعداد دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں میں پہنچ گئی۔ پہلی کتاب کی اشاعت 1944 ءمیں ہوئی تھی۔ اور آج 76 برس بعد بھی دنیا کی مختلف زبانوں میں کوربٹ کی ت..
ساؤ کے آدم خور
کرنل جان ہنری پیٹرسن کی شہرہ آفاق کتاب کا اردو ترجمہ، افشین افضل کے قلم سے۔ انگریزی کتاب کے پہلے ایڈیشن میں شامل تمام تصاویر کے ہمراہ۔..
اکیسویں صدی کا آغاز گویا اُردو ناول اور ناول نگاروں کا بھرپور طلوع ہے۔ ان میں ایک اہم اور بڑا نام حفیظ خان کا ہے جو بے پناہ لکھنے والے ہیں۔ اُردو و سرائیکی، ناول، افسانہ اور تقریباً سبھی نثری اصناف میں اپنا سکہ جمانے والے ہمہ جہت مصنف۔ بڑا ادیب وہ نہیں جو ایک آدھ فن پارہ تخلیق کر کے اُسی کے سہارے ..
پُراَسرارحقائق تکلیف یادکھ سے دو چارانسان کی کبھی کبھی کوئی راستہ نہیں ملتا، کوئی علاج اس کی سمجھ میں نہیں آتا۔ مشورہ دینے والے اسے جادو، آسیب اورنظربد کا نام دیتے ہیں۔ پریشانی کے عالم میں وہ معاشرے میں ناسور کی طرح پھیلے ہوئے شعبدہ بازوں، بازی گروں اورنام نہادعاملوں کی چوکھٹ پہ اپنی مشکل کا حل ڈھ..
ایک عرصہ سے ایک ایسی کتاب کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جس میں اِسلامی نظام کے جملہ پہلوئوں پر مختصر مگر جامع طور پر روشنی ڈالی گئی ہو اور جو ایک عام آدمی کو ذہنی اور فکری طور پر اِسلام پر مطمئن کر دے۔ چنانچہ اسی مقصد کے پیش نظر مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ کے مشورہ سے یہ کتاب شائع کی گئی ہے۔ اس م..
سیرت النبیﷺ کے حوالے سے تین کتب کا مکمل سیٹ
سیرت النبیﷺ اور ہماری زندگی -----1100 صفحات پر مشتمل مکمل اور اصل کتب کا سیٹ1) رسول اکرمﷺ اور ہم 2) خطبات سیرت النبیﷺ3) سیرت النبیﷺ اور فلسفہ القلاب..
اسکولوں اور مدارس کے طلبہ کے لیے فن خطابت کی شاہکار کتاب
کتاب ’’ننھے مقرر‘‘ بچوں کو بچپن ہی سے تقریر و خطابت میں ماہر بنانے کا ایک انمول ذریعہ ہے، یہ کتاب چھوٹے مقررین کے لیے نہ صرف اہم کلید ہے بلکہ ان کی صلاحیتوں کو بھی نکھارتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ خود کو بہتر بنانے کی جستجو کرتے ہیں اور اپنی مخف..
محمد اظہار الحق ایک نامور شاعر، کالم نگار اور نثر نگار ہیں۔ اُن کی
تحریریں اس حقیقت کی شاہد ہیں کہ وہ مستقبل کی نسلوں کے لیے نہ صرف سوچتے
ہیں بلکہ ادب کی اس صنف کو معتبر بھی بنا رہے ہیں جسے بچوں کا ادب کہا جاتا
ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ بچوں کا ادب کسی معاشرے کی بنیاد کی اینٹ کے مترادف
ہے، ..
تہذیب نسواں ایک مجلہ ہی نہیں بل کہ نسائی شعور کی ارتقائی صورت ہے۔جس میں نو آبادیاتی ہندوستان کی تہذیب و ثقافت کی عکاسی اور مستورات میں شعور اور آگہی کے لیے کی گئی کوششوں کا صدیوں پر محیط سفر بھی نظر آتا ہے۔ مسلم معاشرے کے دوہرے معیارات کو چیلنج کرتے ہوئے ان خواتین نے علم کے مقفل دروازے کھولنے سے لے ..
سرمد کا بیانیہ اُن کے انفرادی تخلیقی تجربے کی دین ہے، اِس لیے اِس پر صرف اور صرف اُن کی اپنی مُہر ثبت ہے، وہ راشد، میرا جی، فیض یا مجید امجد جیسے شاعر نہیں ہیں بلکہ وہ ہوبہو سرمد صہبائی جیسے شاعر ہیں۔ نہ اُنھوں نے کسی سے اثر قبول کیا اور نہ اُن سے کسی نے اثر قبول کیا۔ اُن سے اثر قبول کرنا تقریباً نا..