Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 42Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 76Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 237Warning: Undefined array key "limit" in /home/linkshop/public_html/system/storage/modification/catalog/controller/product/special.php on line 348Special Offers
Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ
"بیرک 72کے قیدی" اورحان کمال کے ناول The Prisoners/72. KOĞUŞ کا اردو ترجمہ ہے۔ اورحان کمال، ترکی کے عظیم ترین مصنفوں میں سے ایک اور جدید ترک ناول کے رحجان ساز ادیب ہیں۔ 1950ء کے اوائل کے بعد دو عشروں پر نشان ثبت کرنے والی ترکی کی غربت اور طبقاتی عدم مساوات پر اورحان کمال نے حقیقت پسندی پر مبنی ن..
"بیکار کے مہ وسال" اورحان کمال کے سوانحی ناولThe Idle Years/AVARE YILLAR کا اردو ترجمہ ہے۔اورحان کمال کی تحریریں معاشی جدوجہد کرنے والے لوگوں کی زندگیوں کی تصویر کشی کرتی ہیں۔ تاہم، اپنی کہانیوں میں امید پرستی اور حوصلے کا ایک پہلو بھی دکھائی دیتا ہے۔"بیکار کے مہ و سال"بچپن سے نوجوانی کے دَور میں قد..
مدعا کیا ہے؟
قارئین محترم!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ دوستوں سے متعلق میری پہلی کتاب ہے۔ مجھے ان مضامین کو خاکہ قرار دینے
میں ذرا ترّدد ہے۔ خاکہ نویسی اُردو ادب کی ایک باقاعدہ صنف اختیار کرچکی
ہے جس کو احاطہ تحریر میں لانے اور جانچنے کے کچھ اصول و ضوابط بھی ہوں گے۔
چند استثنیٰ ک..
ریاستہائے
متحدہ امریکہ کی کمیونسٹ پارٹی کے بانیوں میں سے ایک، مصنف، صحافی۔ ان کی
کتاب 1919ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ میں شائع ہوئی اور 1923ء میں سوویت
یونین میں روسی زبان میں اس کی اشاعت ہوئی۔ اس کے بعد سوویت یونین میں اس
کے کئی ایڈیشن ہوئے تھے۔ اس کتاب کے روسی زبان میں سب سے پہلے لے کر
..
First published in 1936, and now available in a centenary edition,
this book was written by Nehru almost entirely in prison from June 1934
to February 1935. His account, though replete with autobiographical
details, is much more than a personal document; in the words of
Rabindranath Tagore, ..
میورئیل موفروئے اپنی تخلیقات میں روحانیت کی کھوج کے لیے شہرہ رکھتی ہیں۔ مختلف ثقافتوں اور ان کی روایات کے بارے میں گہرے تجسّس نے انھیں ایک ایسی ادیبہ کے طور پر متعارف کروایا ہے جو اپنی کہانیوں میں روحانیت کی خوبصورت آمیزش کرنا جانتی ہیں۔ اگرچہ ان کا نسبی تعلّق فرانس سے ہے لیکن وہ انگریزی میں لکھتی ..
مصنف نے یہ کتاب 1948 ء میں اس وقت لکھی تھی جب دوسری عالمی جنگ کو ختم ہوئے صرف تین برس گزرے تھے ۔ یہ وہ دور تھا جب دنیا کی تقریبا تمام اقوام اس جنگ کے تجربے سے براہ راست گزری تھیں۔ ان اقوام کے اکثر قارئین کسی نہ کسی حد تک اس جنگ کے کرداروں اور اس کی تفصیلات سے آگاہ تھے کیونکہ ان کا کوئی نہ کوئی عزیز،..
ڈاکٹر حسن منظر کے ناول ’’دھنی بخش کے بیٹے‘‘ پر اگر اُن کا نام نہ بھی
لکھا ہو تو میں کسی توقف کے بغیر پہچان لوں گا کہ اس کا مصنف حسن منظر کے
سوا اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ ان کے موضوعات اُردو کے تمام افسانہ نگاروں سے
الگ ہیں۔ جتنا بھی حسن منظر نے لکھ دیا اتنا سچ شاید آج کوئی افسانہ نگار
نہیں لکھ..
In March 1971 Awami League rebelled in East Pakistan. Indians were their sponsors; they also jumped into the fray. Nevertheless the rebellion was crushed quickly. The Bengali Nationalists were caught in a web of their own creation. Apprehending reprisals for the blood curdling crimes they had pe..
This book is a political memoir. It focuses primarily on this writer’s
personal and working relationship with Pervez Musharraf from about 1994
when I first met him to the present in 2022. The text comprises content based on direct first-hand
experiences and my recollections of them, on written..
#1 NEW YORK TIMES BESTSELLER • PULITZER PRIZE FINALIST • This
inspiring, exquisitely observed memoir finds hope and beauty in the
face of insurmountable odds as an idealistic young neurosurgeon attempts
to answer the question What makes a life worth living? NAMED ONE OF PASTE’S BEST MEMOIRS OF..
اس ناول کو لکھنے کا خیال کوئی پانچ چھ سال پہلے آیا ، لکھتے، کاٹتے، سنوارتے کوئی لگ بھگ تین سال کا عرصہ بیت گیا
یہ
میرا پہلا ناول ہے ۔کہا جاتا ہے کہ اچھا ناول لکھنے کے لئے پہلے کم از کم
سو ناول ضرور پڑھ لینے چاہیئں ،میں نے اس کا الٹ کیا ۔۔ ۔ پہلے جتنے ناول
پڑھے تھے ان کو ذہن کی کھڑکی سے ..
"A practical handbook for parents to use in
training their children (ages nine and up) in effective thinking,
although adults will surely benefit from the concepts as well."— Library
Journal ...
Reham was born in Libya in the 1970s to an educated, affluent Pakistani-origin family. Her eventful life took her from Gaddafi's Libya to the Zia years in Pakistan and thence to England as a teenage bride before she returned to Pakistan in her 40s. It’s a life of extraordinary contrasts: both a brut..
Shalia is a proud daughter of the desert, but
after years of devastating war with the adjoining kingdom, her people
are desperate for peace. Willing to trade her freedom to ensure the
safety of her family, Shalia becomes Queen of the Bonelands.But
she soon learns that her husband, Calix, is ..
This book investigates the relationship between international
security governance, democratic civil-military relations and the
relevance of strategy, as well as of absolute and relative gains, in
norms formation in hybrid orders.
Highlighting caveats of the legacy of Huntington’s paradigm of ..
دور حاضر میں بچوں کی دینی و اصلاحی تربیت پر مشتمل 8 کتب سیٹ. جس میں مصنف قیوم نظامی نے نہایت سادہ اور آسان الفاظ کا چناو کیا ہے. اس سیٹ میں مندرجہ ذیل کتب شامل ہیں.
1. حسن اخلاق ( قرآن و حدیث کی روشنی میں)
2. اسلام علیکم - وعلیکم السلام ( قرآن و حدیث کی روشنی میں)
3. جانوروں پر شفقت ( قر..
مُلکوں مُلکوں، شہروں شہروں گھُوم پھر کر اپنی کہانیاں حاصل کرنے والے،
باکمال فکشن نگار اور کہانی کار ڈاکٹر حسن منظر، اپنی داستان سنانے آئے
ہیں، آپ بہت جلد اُن سے ملیں گے، اُن کی خودنوشت ’’گزرے دن‘‘ میں !!
♦️ وہ حسن منظر جن کا افسانہ ’’لاسہ‘‘ سعادت حسن منٹو نے پڑھا تو بہت داد دی۔
♦️ فیض اح..