- Writer: Ismat Chughtai
- Category: Biography
- Pages: 334
- Stock: In Stock
- Model: STP-2253
- ISBN: 978-969-662-089-1
عصمت چغتائی کے افسانوں کو غور اور توجہ سے دیکھیں تو ان تحریروں میں کہیں کہیں ان کی جھلک بھی نظر آتی۔ مگر ان کے افسانوں کو آپ بیتی نہیں کہا جا سکتا۔ ان کا مشاہدہ بہت تیز تھا۔ زندگی کے نامعلوم کتنے چھوٹے چھوٹے واقعات اور نامعلوم کتنے چھوٹے بڑے کرداروں کو انہوں نے افسانوں میں ڈھالا ہے۔ عصمت نے اپنے فلم ساز شوہر شاہد لطیف کی فلموں کے لیے بارہ کہانیاں لکھی تھیں۔ جن میں سے پانچ فلمیں انہوں نے خود بنائیں۔ ان کی سر گزشت’کاغذی ہے پیرہن‘ کے نام سے منظرعام پر آئی۔ 24 اکتوبر 1991ء کو بمبئی میں عصمت چغتائی کا انتقال ہوا۔ ان کی وصیت کے مطابق ان کے جسد خاکی کو نذر آتش کیا گیا۔ یہ ان کا آخری حرفِ بغاوت تھا جس کے اظہار میں وہ قطعاً نہ گھبرائیں۔
’’کاغذی ہے پیرہن‘‘ اگرچہ معروف ادیبہ عصمت چغتائی کی یہ خودنوشت نا تمام رہ گئی اور انہیں اسے مرتب کرنے اور اس کی کانٹ چھانٹ کا بھی موقع نہ ملا۔ یہ نامکمل سوانح دہلی سے مشہور جریدہ ’’آج کل‘‘ میں مارچ 1979ء سے مئی1980ء تک 14قسطوں میں شائع ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ’’غبارکارواں‘‘ (خودنوشت) کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے جو نومبر 1970ء میں ’’آج کل‘‘ میں ہی شائع ہوا تھا۔ اقساط میں لکھی گئی آپ بیتی جیسے جیسے صفحہ قرطاس پر آتی گئی ’’آج کل‘‘ میں شائع ہوتی رہی۔ مصنفہ کی خواہش اور ارادے کے باوجود یہ سوانحی حالات نامکمل رہ گئے۔ امید کرتے ہیں کہ دُنیائے ادب میں یہ سوانح نامکمل ہونے کے باوجود مقبولیت کا درجہ پائے گی۔
Book Attributes | |
Pages | 334 |