-31 %
Khilafat o Malokiyat By Ibn Taymiyyah - خلافت و ملوکیت
- Writer: Ibn Taymiyyah
- Category: Islam
- Pages: 200
- Stock: In Stock
- Model: STP-9088
Rs.550
Rs.800
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی الخلافۃ و الملک کا پہلا اردو ترجمہ
مجموعہ الفتاوی کا 35 واں مجلد " باب الخلافۃ والملک و قتال اھل البغی" سے شروع ہوتا ہے۔ یہی فصول " الخلافۃ و الملک " کے عنوان سے علیحدہ کتاب کے طور پر بھی ملتی ہیں۔ زیر نظر کتاب ان ہی فصول کی اردو ترجمہ ہے۔
شیخ حامد کمال الدین کی ترجمہ کردہ کتاب "خلافت و ملوکیت" مقبولِ عام مغالطوں کا ازالہ کرتی ہے۔اہلسنت ،بدعتی طبقہ اور باغی گروہ کے فرق کو واضح کرتی ہے۔ خلافت میں ملوکیت کی آمیزش کے بارے میں شرعی نقطۂِ نظر کی وضاحت کرنے کے ساتھ ساتھ مشاجراتِ صحابہ کے باب میں مسلکِ اعتدال کو واضح کرتی ہے۔ شیخ حامد کے حواشی و تعلیقات سے مختلف مباحث کے سیاق و سباق کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ خلیفہ کے بارے میں اہلسنت کی مختلف آرا کا علم ہوتا ہے۔ اس بات کے دلائل ملتے ہیں کہ مولانا مودودی کی خلیفہ اور تاریخِ اسلام کے بارے میں رائے ماضی کے اہل علم میں بھی رائج رہی ہے۔ اسلام کی تاریخ کو جاننے اور پرکھنے کا درست زاویہ معلوم ہوتاہے۔
یہ کتاب نہ صرف یہ کہ اسلام کے ابتدائی دور کے بارے میں بہت سی غلط فہمیوں کو رفع کرنے کے ساتھ غوروفکر کے بہت سے زاویے نمایاں کرتی ہے۔ یہ کتاب ان فکری گمراہیوں کا بھی پردہ چاک کرتی ہے جوماڈرنسٹ حضرات اسلامی تاریخ کے بارے میں پیش کرتے ہیں اور اس جمود کو بھی توڑتی ہے جو اہلِ روایت خلافت کے حسین تصور کے نام پر سینے سے لگائے بیٹھے ہیں۔ دین کے طلبہ، سماجیات و سیاسیات کے طلبہ، تاریخ کے طلبہ، اسلامی تحریکوں سے وابستہ افراد، سیاسۃ شرعیہ سے دلچسپی رکھنے والے حضرات کے لیے نہایت مفید اور کارآمد کتاب ہے۔ اسلوبِ بیان علمی و تحقیقی ہے۔ ان صفحات میں جہانِ معانی کا ایک سمندر پوشیدہ ہے۔
مجموعہ الفتاوی کا 35 واں مجلد " باب الخلافۃ والملک و قتال اھل البغی" سے شروع ہوتا ہے۔ یہی فصول " الخلافۃ و الملک " کے عنوان سے علیحدہ کتاب کے طور پر بھی ملتی ہیں۔ زیر نظر کتاب ان ہی فصول کی اردو ترجمہ ہے۔
شیخ حامد کمال الدین کی ترجمہ کردہ کتاب "خلافت و ملوکیت" مقبولِ عام مغالطوں کا ازالہ کرتی ہے۔اہلسنت ،بدعتی طبقہ اور باغی گروہ کے فرق کو واضح کرتی ہے۔ خلافت میں ملوکیت کی آمیزش کے بارے میں شرعی نقطۂِ نظر کی وضاحت کرنے کے ساتھ ساتھ مشاجراتِ صحابہ کے باب میں مسلکِ اعتدال کو واضح کرتی ہے۔ شیخ حامد کے حواشی و تعلیقات سے مختلف مباحث کے سیاق و سباق کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ خلیفہ کے بارے میں اہلسنت کی مختلف آرا کا علم ہوتا ہے۔ اس بات کے دلائل ملتے ہیں کہ مولانا مودودی کی خلیفہ اور تاریخِ اسلام کے بارے میں رائے ماضی کے اہل علم میں بھی رائج رہی ہے۔ اسلام کی تاریخ کو جاننے اور پرکھنے کا درست زاویہ معلوم ہوتاہے۔
یہ کتاب نہ صرف یہ کہ اسلام کے ابتدائی دور کے بارے میں بہت سی غلط فہمیوں کو رفع کرنے کے ساتھ غوروفکر کے بہت سے زاویے نمایاں کرتی ہے۔ یہ کتاب ان فکری گمراہیوں کا بھی پردہ چاک کرتی ہے جوماڈرنسٹ حضرات اسلامی تاریخ کے بارے میں پیش کرتے ہیں اور اس جمود کو بھی توڑتی ہے جو اہلِ روایت خلافت کے حسین تصور کے نام پر سینے سے لگائے بیٹھے ہیں۔ دین کے طلبہ، سماجیات و سیاسیات کے طلبہ، تاریخ کے طلبہ، اسلامی تحریکوں سے وابستہ افراد، سیاسۃ شرعیہ سے دلچسپی رکھنے والے حضرات کے لیے نہایت مفید اور کارآمد کتاب ہے۔ اسلوبِ بیان علمی و تحقیقی ہے۔ ان صفحات میں جہانِ معانی کا ایک سمندر پوشیدہ ہے۔
Book Attributes | |
Pages | 200 |