









- Writer: Steve Coll
- Category: Politics Books
- Pages: 610
- Stock: In Stock
- Model: STP-13839
Urdu Translation of Ghost Wars
Translated By Syed Ghazanfer Mehmood
تعارف
افغانستان میں خفیہ آپریشنز، سیاست کی پیچیدہ دنیا میں آنکھیں کھولنے والا سفر، جس نے افغانستان اور وسیع مشرق وسطیٰ کا منظر نامہ تشکیل دیا۔ سٹیو کول نےسوویت یونین کے افغانستان پرحملے سے لے کر 11؍ستمبر کے حملوں کے بعد تک خطے میں امریکی مداخلت کی تاریخ، باریک بینی سے تلاش کی۔تفصیلی تحقیقی کہانی میں عسکریت پسند گروپوں سے نبٹنے کےلئے مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں اورحکومتوں کے پیچیدہ جال ظاہر ہوتے ہیں۔کتاب میں اِس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح ماضی میں کئے گئے فیصلے، خطے کی موجودہ جغرافیائی سیاست کو تشکیل دینے میں اثر انداز ہوئے ہیں۔ گھوسٹ وارز، بین الاقوامی سیاست کی پوشیدہ سازشوں بارے قیمتی بصیرت پیش کرتی ہے۔ کہانی کے پس منظرمیں حیران کن معلومات سے افغان تاریخ کی پیچیدگیاں سمجھ آتی ہیں۔ سٹیو کول ایک امریکی صحافی ہیں، کتاب میں امریکی مفادات یاہمدردی کے تناظر کا عکس واضح کیونکہ معلومات زیادہ تر امریکی ذرائع سے ہی ہیں۔ تاہم،سٹیو کول کے بیانیے سے مکمل متفق ہونا ضروری نہیں۔
امریکی تاریخ کی تباہ کن کہانیوں میں’’ سی آئی اے ‘‘ کی کہانی کو مرکزی حیثیت حاصل رہی۔ ایجنسی کے افسروں اور حکام کے تنازعات، اُن کی کامیابی اور ناکامیوں کی کہانیاں 11؍ستمبر سے پہلے کی خفیہ جنگوں بارے وضاحت کرنے میں مدد کر تے ہیں۔ صدور، سفارتکار، فوجی آفیسرز، قومی سلامتی کے مشیروں نے اِسے ایک نئے نام ’’ دہشت گردی ‘‘سے منسوب کیا۔11 ؍ستمبر کی کہانی بھی اُن کی دوسری کہانیوں میں سے ایک، جس کے بعد بنیاد پرستوں کے نیٹ ورک میں تیزی آئی۔ 1979ءکے بعد دوسرے گروپوں کی طرح طالبان اور اُسامہ بن لادن کا ظہور ہوا، القاعدہ نے بھی جنم لیا۔
سٹیو کول کےبیانیے کا مرکز افغان جنگ میں’’آئی ایس آئی‘‘ کا اہم تعاون ہے۔ سوویت یونین کے خلاف افغان جنگ میں پاکستانی انٹیلی جنس اورامریکی ایجنسی کی شراکتیں اہم تھیں۔ دونوں ایجنسیوں نے مختلف نقطہ نظر اور مقاصد کے باوجود افغان مجاہدین کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی نے امریکا، سعودی عرب اور افغان مجاہدین کے مختلف دھڑوں کے درمیان اہم ثالثی نبھائی۔’’ آئی ایس آئی‘‘ نے اپنے خاص نقطہ نظر کے تحت، پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے مفاد میں پالیسی اختیار کی،وقت نے پاکستانی ایجنسی کی پالیسیوں کو درست قرار دیا۔’’آئی ایس آئی ‘‘ کے افغان بیورو نےاپنے وقار واستحقاق کی حفاظت بھی کی۔ امریکا کی تمام عالمی افواج کے درمیان منفرد حیثیت لیکن افغان جنگ کے دوران امریکی عسکری قیادت، اپنے کانفرنس رومز میں روزانہ ہی پیچیدہ ریاضیاتی پہلوؤں پر دلائل دیتی رہی اورآخر’’سی آئی اے‘‘بھی پاکستانی انٹیلی جنس کی طرف سے سبقت لے جانے پر مطمئن ہو گئی۔ آئی ایس آئی‘‘ نے سوویت علاقے میں کارروائیوں کے لئے بہترین حکمت عملی رکھی۔ اتحادی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے افغان مجاہدین کو مدد فراہم کی، مدد میں جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی شامل تھی، جیسے سٹنگر میزائل۔ سٹنگر میزائل، مجاہدین کو سوویت فضائی طاقت کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے قابل بنا کر جنگ کا رُخ موڑنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ 1992ء میں یہ بات سامنے آئی کہ بھارت اور پاکستان دونوں کے مشترکہ سے زیادہ افغانستان میں ہتھیار تھے۔ کچھ اندازوں کے مطابق، افغانستان اتنا اسلحہ پہنچایا گیا کہ دنیا کے کسی ملک میں نہیں گیا ہوگا۔
گورباچوف نے 1986ءمیں اِس جنگ کو ’’خون رستا زخم‘‘ قرار دیا، اس لئے اُنھوں نے افغانستان مکمل طور پر چھوڑ دینے کا دلیرانہ فیصلہ کیا تھا۔امریکی پالیسی میں اسلامی دنیا کی پُرامن لیکن مایوس اکثریتی آبادیوں سے تعلق، جمہوریت، تعلیم اور معاشی ترقی کے لیے حکمت عملی کا بھی فقدان نظر آیا۔ اِن اہم ترجیحات کی بجائے واشنگٹن نےاکثر مسلم ممالک میں غیر جمہوری اور بد عنوان حکومتوں کی حمایت کی۔ حتیٰ کہ اِن ممالک میں مایوسی کا شکار متوسط طبقہ، اپنی معاشی، سماجی اور بہترسیاسی نظام کے لئےپریشان رہا۔ پس پردہ کہانی میں بنیادی اداکار ’’سی آئی اے‘‘ کا ہی تھا۔ جس نے 1980ء کی دہائی میں افغانستان میں سوویت مخالف جہاد کو شکل دی۔ پھر پیسوں کے ذریعے اُسامہ بن لادن کو 1990ء کی دہائی کے آخر میں پکڑنے اور مارنے کی خفیہ مہم چلائی۔ 11؍ستمبر سے دو برس قبل ’’سی آئی اے ‘‘ اِنسدادِ دہشت گردی مرکز نے اُسامہ بن لادن کے خلاف احمد شاہ مسعود اور دیگر افغانیوں کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔امریکا کا بنایاگیا ہیرو ......احمد شاہ مسعود بھی20 برس، افغانستان کیلئے امریکا کی پالیسی سے مایوسی رہا۔ شمالی اتحاد ایک بوجھ سمجھا گیا۔اُسامہ بن لادن کے حوالے سےمسعود کے معاونین کہتےتھے،’’امریکا نے پیادوں کو چھیڑے بغیر بادشاہ کو پکڑنے کی کوشش کی ہے۔‘‘بن لادن کو کیسے قابو کرنا ہے...... ؟ امریکی ایجنسی نے پاکستان اور سعودی عرب کی ایجنسیوں سے اپنے اکثر بے اعتمادی والے اتحاد کوسنبھالنے کے لیے جدوجہد کی۔امریکا نے خفیہ معاملات اور حربوں کے ذریعے بن لادن کو افغانستان پناہ لینے کے لئے حالات پیدا کئے۔صدرکلنٹن کے بس میں ہوتاتو وہ، اُسامہ بن لادن کوجلد ہی منظر سے غائب کرا دیتے۔امریکی، طالبان کے ساتھ فوجی تصادم کا خطرہ مول لینے سے ہچکچا تےرہے اور وقت گزرنے کے ساتھ، طالبان زیادہ اعتدال پسند بن سکنے کے حوالےسے سعودی اور پاکستان کے دلائل قبول کئے۔
سٹیو کول کی کتاب، گھوسٹ وارز (Ghost Wars)کو 2005ء میں جنرل نان فکشن کے لیے پلٹزرپرائز(Pulitzer Prize) ملا تھا۔مجموعی طور پر، گھوسٹ وارز ایک فکر انگیز اور بصیرت افروز مطالعہ ہے، جیوپولیٹکس، سی آئی اے کو سمجھنے،انٹیلی جنس آپریشنز یا مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کے بک شیلف پر ہونی چاہیے۔
سیّد غضنفر محمود
Book Attributes | |
Pages | 610 |