Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Main Hon Nujood Ali - میں ہوں نجود

Main Hon Nujood Ali - میں ہوں نجود
-17 %
Main Hon Nujood Ali - میں ہوں نجود
Rs.500
Rs.600
یہ ناول نہیں بلکہ ایک یمنی لڑکی نجود علی کی لرزہ خیز آپ بیتی ہے جس کی شادی 2008 میں اس کے باپ نے چند روپوں کے عوض جبراً اس وقت کردی جب اس کی عمر صرف دس سال کی تھی، اور ستم بالائے ستم یہ کہ اس دس سالہ بچی کے شوہر کی عمر تیس سال تھی ۔ کئی دن اور کئی رات نجود علی جسمانی اور ذہنی اذیت کی شکار رہی۔ اس کی مدد کو کوئی نہ آیا، حتیٰ کہ والدین اور معاشرہ بھی، کہ یہ وہاں عام بات تھی۔ بالآخر جب برداشت جواب دے گئی تو وہ ایک روز گھر سے فرار ہو کر عدالت پہنچ گئی اور بھری عدالت میں چیخ چیخ کرکہنے لگی 'کوئی مدد کرو میری، کوئی مدد کرو۔' اس ایک دس سالہ بچی کی چیخ نہ صرف عدالت نے سنی بلکہ پوری دنیا نے اس پر لبیک کہا۔
نجود علی کو انصاف مل گیا لیکن یک لخت نہیں، بلکہ اس طویل جدوجہد میں اس نے کیا کچھ کھویا، کیا کچھ گنوایا، اور کیا انصاف ملنے کے بعد اس کا استحصال تھم گیا یا اس کی نوعیت بدل گئی؟ سب کچھ نجود علی ہم سے شیئر کررہی ہیں۔

نجود علی کو معروف امریکی میگزین 'گلیمر' نے نیویارک کے کارنیگی ہال میں 'گلیمر وومن آف دی ائیر ایوارڈ' سے نوازا جہاں اس کی ملاقات سکریٹری آف دی اسٹیٹ آف امریکہ ہلیری کلنٹن سے ہوئی۔ ہلیری اس سے اتنی متاثر ہوئی کہ جب وہ 2011 میں یمن کے دورے پر گئیں تو ان سے سب سے پہلے ملاقات کرنے والوں میں نجود علی شامل تھی۔

نجود کی آپ بیتی کو ایرانی نژاد فرانسیسی صحافی اور مصنفہ ڈلفن مینوئے (DELPHINE MINOUI) نے I'M NUJOOD (AGE 10 AND DIVORCED ) کے نام سے تحریر کیا۔ یہ کتاب تقریباً تیس زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہے. اس کتاب کا مکمل اردو ترجمہ پہلی بار پیش خدمت ہے.اس کا ترجمہ برصغیر کے معروف شاعر، ادیب و مترجم خان حسنین عاقب نے کیا ہے.
Book Attributes
Pages 143

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good