کسی بھی سوسائٹی کا سب سے بڑا المیہ یہ ہوتا ہے کہ جب وہ کسی ایک مفکر یا دانشور کے افکار کو ابدی اور آفاقی بنا کر اُسے تنقید سے بالاتر کر دیتے ہیں۔ عہد وسطی میں ارسطو کے فلسفے کو عیسائیت میں ڈھال کر ہزار برس تک اُسے تعلیم کا حصہ بنا کر نئے خیالات کو روکے رکھا۔ جب اُسے چیلنج کیا گیا تونے خیالات و افکار..