ایک زندگی ایک عجیب جستجو اور تگ و دو کا میدان ہے، جس میں انسان تمام وقت زندگی کے کشمکش میں مصروف عمل ہونے کے بعد جب ماضی پر طائرانہ نگاہ ڈالتا ہے ، تو ان تمام سر گذشتہ کی محض سراب کی ماند یادداشتیں باقی رہ جاتی ہیں۔ لاکھوں انسان اپنی یادداشتوں کے داستان اپنے ساتھ لیکر، کسی بھی ریکارڈ کے بغیر فوت ہو جاتے ہیں۔ محض چند لوگ ہی ایسے ہوتے ہیں، جو اپنی یادداشتوں کو قلمبند کرکے، ورثاء کو معلومات فراہم کرتے ہیں۔
میری زندگی بھی 1919 ء سے دوڑ دھوپ میں سرگرم رہی ہے۔ دوستوں کے ساتھ مذاکرو، ملا قاتوں، ادبی اجتماع، موسیقی کی محافل، دیہاتیوں سے گفتگو و مباحثہ اور گفت و شنید ، کچہریوں اور سیاسی سرگرمیاں وغیرہ کی مصروفیات میں وقت اس طریقہ سے ہم قدم گذرا، گو یادہ ایک دیرینہ خواب ہو۔
جب میں چند سالوں تک مسلسل نظر بند ہوا تو اس موقعہ کا فائدہ لیکر فیصلہ کیا، کہ آئندہ وقت میں گذشتہ زندگی کے تجربات، حاصل کردہ نتائج، دوست و احباب کی مجالس اور زمانے کی شکستوں اور تکالیف سے اخذ کردہ اسباق کا احوال قلمبند کر کے مستقبل کے مورخین کیلئے مواد میسر کروں۔ سیاسی زندگی کا پھل اتنا لذیذ ہے، کہ جن لوگوں نے اس کا ذائقہ چکھا ہے، ان کے لئے ان کو ترک کرنا دشوار ہو جاتا ہے۔ لیکن جن لوگوں نے اس پھل کا ذائقہ چکھا نہیں ہے، ان کو ذائقہ چکھنے کی حسرت ہمیشہ باقی رہتی ہے، لیکن خدا کا شکر ہے، کہ میں نے جب ان سے کنارہ کشی کا ارادہ کیا، تو کوئی امر مانع نہیں ہوا۔
میرے ہمدم۔۔۔ میرے دوست ( آپ بیتی )
Book Attributes | |
Pages | 578 |