Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Aik Safay Ki Badshahat - ایک صفحے کی بادشاہت

Aik Safay Ki Badshahat - ایک صفحے کی بادشاہت
-27 %
Aik Safay Ki Badshahat - ایک صفحے کی بادشاہت
Rs.2,900
Rs.3,995

عمران خان کے دور کا پاکستان
عمران خان کے 2018-2022 کے دور حکومت میں پیش آنے والے واقعات کا مفصل ، مرحلہ وار بیان ہے ۔ وہ دور جب وعدے تو بہت بلند و بانگ کیے گئے لیکن ان پر عمل درآمد کہیں ہوتا دکھائی دےدیا۔

عمران خان کی کہانی کا آغاز 2011 میں ہوا جب پاکستان کی اسٹبلشمنٹ نے دور ہائیوں سے زیادہ عرصے سے باریاں لینے والی بھٹو اور شریف کی خاندانی حکومتوں کا کوئی سیاسی متبادل تیار کرنے کا ارادہ کیا۔ 2014 میں فوج نے عمران کو پنتیس پکچر لگانے کا بیانیہ اچھالنے پر اکسایا، جو 2013 کے انتخابات کو مبینہ طور پر چرانے کا حوالہ ہے، اور وہ انتخابات نواز شریف کو اقتدار میں لائے تھے۔ مختلف لانگ مارچوں اور دھرنوں نے شریف حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کیے رکھا تو اسٹیبلشمنٹ نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کی قیادت میں سپریم کورٹ سے نواز شریف کو اقتدار سے نکال باہر کروایا۔ اس کا نقطہ عروج 2018 کے انتخابات تھے جن میں عمران خان کو اقتدار میں پہنچانے کے لیے کھل کر دھاندلی کی گئی۔
یہ کتاب عمران کے عروج وزوال کا احاطہ کرتی ہے جس کا آغاز 2021 ء میں وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے در میان مضبوط شراکت داری کے ایک صفحے کے بیانیے سے ہوا ، سے لے کر اس وقت تک جب یہی ڈاکٹرائن فوج اور اس کے سربراہ کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بن جانے پر ترک کر دیا گیا۔

عمران کی نرگسی سیاست کے تانے بانے کے پیچھے دو جرنیلوں کی بے رحم خواہش کار فرما تھی ، جن میں سے ایک مدت ملازمت میں توسیع ( آرمی چیف جنرل باجوہ ) جب کہ دوسرا (ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید ) آرمی چیف کے عہدے پر ترقی چاہتا تھا۔ ہوائوں کہ یہ ٹولہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے نظام کے ساتھ مزید کھلواڑ نہ کر سکا۔

یہ کتاب 2021 کے موسم گرما میں جنرل فیض حمید کے آئی ایس آئی سے پشاور کور میں تبادلے کے بعد سے خان کی حکومت سے جبر ماہ ہونے والی غلطیوں کا احاطہ کرتی ہے، جن کی وجہ سے مشترکہ اپوزیشن اپریل 2022 میں کامیاب عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کے قابل ہوئی اور جس کی وجہ سے بالآخر عمران خان کو گھر جانا پڑا۔
یہ کتاب سیاسیات اور تاریخ کے طالب علموں کے لیے ایک ناگزیر مطالعہ ہے جو سمجھنا چاہتے ہیں کہ طاقتو رلوگوں کے بہترین ادارہ جاتی منصوبے بھی ذاتی خواہشات کی قربان گاہ پر کس طرح بھینٹ چڑھ جاتے ہیں ۔

Book Attributes
Pages 475

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good
Tags: politics