- Writer: Aslam Ansari
- Category: Novels
- Pages: 191
- Stock: In Stock
- Model: STP-13252
جناب اسلم انصاری اس اعتبار سے خوش نصیب ہیں کہ ان کے سعادت مند بیٹوں کے ساتھ ان کے شاگردوں اور قارئین کی بڑی تعداد ان پر فخر کرتی ہے۔ اس ہجوم عاشقاں میں ڈاکٹر الیاس کبیرسرگرم اور ذہنی طور پر چوکس ہیں۔ انصاری صاحب کے کارناموں میں سرائیکی کا بہت بڑا ناول' بیڑی وچ دریا شامل ہے جوایم اے سرائیکی کے طالب علموں کے لیے ہی نہیں ملتان کی تاریخ اور اس خطے کی متصوفانہ روایت سے دل چسپی رکھنے والوں کے لیے انمول تحفہ ہے۔ یہ سانول ، سارنگ، صاحباں، سیکینہ ( نرملا) کا قصہ ہی نہیں اس میں منشی غلام حسن شہید کا تذکرہ بھی ہے اور ایک روحانی جلالی صدا بھی ، جو سانول کو کبھی بپھری ہوئی طوفانی روح میں ملاح کو لے آتی ہے یا سانول کو سمجھاتی ہے کہ مول راج کے انصاف کے باوجود ملتان سے سکھا شاہی ختم ہونے دو، انگریز راج آتا ہے تو آئے ، بعد میں ہم ملتان کو اس سے آزاد کرالیس گے۔ اس ناول کی تخلیقیت میں بڑی خوب صورتی سرائیکی زبان کی مٹھاس کی ہے جو مصنف کی یادداشت میں اپنی ماں ، نانی اور بڑی بہنوں کے محاوروں اور گہرے مطالب کے روزمروں کی صورت میں محفوظ تھے اور وہی انھیں ناول لکھنے پر اکسا ر ہے تھے۔
ڈاکٹر الیاس کبیر نے بہت توجہ اور محنت سے یہ ترجمہ کیا ہے ۔ بالخصوص اس کے عنوان ناؤ میں ندیا نے بہت لطف دیا۔ مجھے یقین ہے کہ اردو داں قارئین ہمارے ڈاکٹر الیاس کبیر اور اسلم انصاری کی تخلیقیت اور تاریخی مرقع نگاری کے اس شاہکار سے لطف اندوز ہوں گے۔
ڈاکٹر انوار احمد
Book Attributes | |
Pages | 191 |