Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Pasmanda Qomon Ki Siasat - پسماندہ قوموں کی سیاست

Pasmanda Qomon Ki Siasat - پسماندہ قوموں کی سیاست
-25 %
Pasmanda Qomon Ki Siasat - پسماندہ قوموں کی سیاست
Rs.750
Rs.1,000

Urdu Translation of Third World Politics

Translated By Khalid Mehmood Advocate and Dr. Jam Sajjad Hussain

پسماندہ قوموں کی سیاست
اصل میں اُن ممالک کی سیاست کا تقابلی جائزہ ہے جو یا تو نو آبادیاتی نظام
کا شکار ہونے کے بعد آزادی سے ہمکنار ہوئے یا پھر جہاں صدیوں سے بادشاہت چلی آتی تھی، یعنی فرد واحد کے حکم کے تحت چلنے والے نظام کے زیر سایہ پل بڑھ کر جوان ہوئے۔ دونوں نظاموں میں حکمرانی کا مقصد عوامی خدمت کے برعکس عوامی استحصال اور اپنے اقتدار کو طول دینا تھا لہذا دونوں نظاموں نے رعایا کو وہ اعتماد ہی نہ دیا جو ان میں جرات افکار اور جدت کردار کو جنم دیتا۔
اس کے بر عکس باشاہت یا نو آبادیاتی نظام کے زیر سایہ پروان چڑھنے والے نظام میں قومی مفادات کا تحفظ اور عوامی اور انسانی حقوق کی نگہداشت کے بجائے ذاتی مفادات کا تحفظ اور انسانی حقوق کا استحصال ہوتا ہے۔ لہذا ایسی سوچ کی بنیاد پر پروان چڑھنے والا نظام اپنے ہاں آئین بنانے اور اس کی روشنی میں اداروں ( مقننہ ، انتظامیہ ، عدلیہ الیکشن کمیشن اور فوج وغیرہ) کی تشکیل کے باوجود بھی وہ ثمرات حاصل نہیں کر پاتا جو کہ جمہوری نظام کے قیام کا مقصود ہے بلکہ اس کے برعکس تیسری دنیا یا پسماندہ ممالک میں وسائل کی بہتات کے با وجود نظام زندگی دن بدن بگڑتا چلا جاتا ہے اور عوام کے ساتھ ان کے اپنے ہی ملک میں قیدیوں کا سا سلوک کیا جاتا ہے عوام کی نمائندگی کا دم بھرنے والے سیاستدان جب اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں تو ان کو عوامی مسائل کے حل سے کوئی غرض نہیں ہوتی بلکہ ان کی سوچوں کا محور مال بنانا اور مصلحت کی آڑ میں انتظامی، عدالتی اور عسکری عہدیداروں سے تعلقات استوار کرنا ہوتا ہے تا کہ یہ اپنا دھند ا بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھ سکیں۔
فاضل مصنف کے مطابق پسماندہ ممالک میں نااہل قیادت اور بد دیانت انتظامیہ کی سیاہ کاریوں پر پردہ ڈالنے یا ان کے اقتدار و اختیارات کو طول بخشنے کے لیے عدالتیں بھی انصاف کرنے کے بجائے ایک مہرے کا کام کرتی ہیں۔ عدل کی مسندوں پر براجمان حج اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لیے ہر وہ کام کرنے پر آمادہ و کار بند نظر آتے ہیں جن میں ان کے آقاؤں کا مفاد اور خوشی ہوتی ہے۔ بسا اوقات کوئی مقدمہ سالہا سال سماعت کے لئے مقرر (Fix) نہیں ہوتا اور بعض اوقات کسی کے اشارہ انگشت پر آدھی رات کو عدالتیں کھل جاتی ہیں اور حکومتی اقدامات کو غیر قانونی، غیر آئینی قرار دے کر تحریک عدم اعتماد کی تکمیل زبر دستی کرائی جاتی ہے۔
کتاب پسماندہ قوموں کی سیاست میں حکمرانی، اقتصادی انتظام، بیرونی تعلقات، فوجی قیادت، اور اس میں شامل تمام اقوام کے لیے انقلابی رجحانات کا احاطہ کیا گیا ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ تیسری دنیا میں سیاسی اور معاشی انتظام اور احتساب کے مغربی ادارے کتنے کمزور ہیں، اور دوسری طرف، تیسری دنیا کے رہنما ترقی یافتہ صنعتی ممالک پر کس قدر منحصر ہیں۔
ان تمام لوگوں کے لیے جو تیسری دنیا کی اقوام کے بارے میں بہتر تفہیم کے خواہاں ہیں، کی کتاب تعارفی اور پس منظر کی معلومات فراہم کرے گی۔

Book Attributes
Pages 272

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good