پاکستان
کی سیاسی تاریخ کے ایک اہم موڑ کی حقیقی داستان ۔۔۔۔۔ سابق چیف جسٹس
پاکستان ارشاد حسن خان کی سوا نح عمری۔۔۔۔۔
ارشاد
نامہ“ایک ایسے سائیکل سوار یتیم بچے کی کہانی ہے جو بیسا کھیوں کے بغیر
پاکستان کا چیف جسٹس بن گیا ۔اس بچے کا بچپن، جوانی، تعلیم، وکالت، ججی اور
ملک و قوم کی خدمات کی ہر ..
عمران خان کی حقیقت کیا۔۔۔ اور مستقبل کیا ہے؟اسٹیبلشمنٹ سے دوستی کا آغاز کب ہوا؟اور اختلاف کب۔۔۔۔عمران حکومت کی ناکامی کے اسباب؟عمران خان کا سیاسی اور جسمانی مستقبل۔۔۔؟پاکستان تحریک انصاف کا بحراناگر آپ عمران خان، پاکستان اور سیاست کے مستقبل میں جھانکنا چاہتے ہیں تو۔۔۔سیاسی پیش گوئیوں پر مبنی یہ کت..
وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام (۱۴ / اگست ۱۹۴۷ء) کے بعد فوری کیا جانے والا کام تو یہ تھا کہ اس کے مقصد قیام کو حاصل کرنے کے لیے، یہاں اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق ملک کا دستوربنایا جاتا اورعدل وانصاف کا نظام قائم کیا جاتا۔ لیکن بانیِ پاکستان کی وفات کے ساتھ ہی یہاں کے حکمران طبقے نے ملک ک..
Karachi is one of the fastest growing cities in the world. It is
Pakistan's only port and the major contributor to the country's economy.
In addition, it is also a diverse city with its population politically
divided along ethnic lines. These three factors make the urban land and
that on the..
امراج اور جاگیرداری" کے بعد پروفیسر حمزہ علوی کے مضامین
کا یہ دوسرا مجموعہ ہے جس میں پاکستان کے بارے میں مضامین ہیں۔ حمزہ علوی
کی تحقیق کا دائرہ بڑا وسیع ہے۔ اس میں سوشیولوجی، علم بشریات ، سیاسیات
اور تاریخ سب آ جاتے ہیں۔ چونکہ ان علوم پر ان کی مضبوط گرفت ہے۔ اس لیے جب
وہ کسی موضوع پر قلم اٹ..
برطانوی نوآبادیاتی قانون جو صدیاں گزرنے کے باوجود بھی یہاں نافذ ہے، پر تفصیل کے ساتھ سیر حاصل بحث کی گئی ہے ۔اس کے ساتھ برطانوی نوآبادیاتی نظام سے پہلے برصغیر کا سیاسی ، سماجی ، انتظامی اور عدالتی نظام کیا تھا ؟ پر بھی اس کتاب میں تفصیل کے ساتھ گفتگو کی گئی ہے ۔..
It has been more
than 75 years since the independent state of Pakistan was carved out of
British India. Over this period of time, no other country has
experimented with so many different constitutional forms, from
parliamentary democracy to presidential form of government, hybrid to
outrig..
Written with the
express purpose of providing a reference book for students of history,
political science, international relations, and Pakistan Studies, this
book offers an objective history of policy stances along with the
rationale behind decisions made by Pakistani state leaders. It prov..
جناب ذوالفقار علی بھٹو ،پاکستان کی سیاست کا محور ہیں۔ 1957ء میں اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے بعد وہ ملکی سیاست میں داخل ہوئے۔ اس دن سے آج تک ذوالفقار علی بھٹو کا نام پاکستان کے سیاسی میدان میں سب سے نمایاں ہے۔ ’’ میرا لہو ‘‘ ذوالفقار علی بھٹو پر سب سے مقبول اور مستندکتاب ہے جس میں ان کی شخصیت ، سیاس..
زیرِنظر کتاب’’ذوالفقار علی بھٹو کا قتل کیسے ہوا ؟‘‘ ان حقائق اور اسباب سے پردہ اٹھاتی ہے، جو پاکستان کی تاریخ کے ایک بڑے سانحے اور قوم کے عظیم نقصان کی بنیاد بنے۔جنرل ضیا الحق نے 5 جولائی 1977ء کو اُس وقت کی منتخب حکومت کا تختہ اُلٹ دیا اور بعد ازاں 3 ستمبر کو ذوالفقار علی بھٹو کو گرفتار کر کے اُن پ..
گاندھی کے پاؤں دھونے والے سابق صوبہ سرحد کے سرخ پوش غفار خان | ان کے بھائی ڈاکٹر خان صاحب اور بیٹے ولی خان کی پاکستان دشمنی اور انگریز اور ہندو کے ایجنٹ ہونے کی خوفناک اور اندرونی داستان..
ظفر محمود، کیڈٹ کالج حسن ابدال اور گورنمنٹ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کرنے
کے بعد 1976ء میں ڈی ایم جی، حال (PAS) گروپ سے سرکاری نوکری کا آغاز۔
ملازمت کے دوران1984ء میں مانچسٹر یونی ورسٹی، 1987ء میں آرتھر ڈی لٹل
انسٹی ٹیوٹ،بوسٹن، 1989ء میں سٹیٹ ڈِپارٹمنٹ، واشنگٹن اور 2007ء میں ہارورڈ
یونیورسٹی ..
یکم اگست 1947 سے 31 دسمبر 1947 تک پاکستانی اخبارات سے حیرت انگیز، نا قابل یقین ، چونکا دینے والی خبروں کا انتخاب ---- ایک چونکا دینے والی کتابحکومت پاکستان کے عملے کےلیے مختص عمارتوں میں بجلی اور روشنی کے انتظامات کے لیے چار لاکھ روپے مخصوص کیے گئے ہیں ۔تین لاکھ روپوں کے ایرانی قالینوں کا آرڈ..
This is the second
volume of a series of books by veteran journalist Najam Sethi on
Pakistan's sputtering journey under democracy from 1988 to 2021 after it
emerged from a stifling decade of autocracy under Z A Bhutto from
1972-1977 and ruthless dictatorship under General Zia ul Haq from 197..
Both Benazir Bhutto
and Nawaz Sharif didn't acquit themselves well in the "trial of
democracy" from 1988 to 1993. They did worse confronting the "dilemma of
democracy" from 1993-1999 - how an elected government can complete its
five year term and also provide a level playing field to the
"..