- Writer: Haris Butt
- Category: Travelogue (Safarnama)
- Pages: 280
- Stock: In Stock
- Model: STP-12954
"پنجاب ایکسپریس" نوجوان سیاح اور ادیب حارث بٹ کا سفر نامہ ہے، جس میں رپورتاژ کا رنگ بھی ہے-
مجھے یاد ہے کہ کوئی سیاحت کیلئے بیرون ملک جانےکا ارادہ ظاہر کرتا یا ساتھ کی دعوت دیتا تو میں سوچا کرتا تھا کہ اپنے ملک میں اتنا کچھ ہے، پہلے تو وہ دیکھا جائے. ایسی بہت سی جگہیں اور چیزیں ذہن میں آتیں. فورٹ منرو، گورکھ ہل، ہالہ میں سُسی کے کپڑے اور اجرک کی تیاری، عباس نگر میں ٹائی اینڈ ڈائی طریقے سے چُنیاں بنانا، کہروڑ پکا میں ٹھپے کا کام، شاہ دولہ کے چوہوں والا مزار، بھونگ کی مسجد، کمالیہ میں اولاد کی منت کیلئے درخت پر لٹکائے مٹی، لکڑی یا دھات سے بنائے مردانہ عضو، سید والا میں مرزا صاحباں والا جنڈ کا درخت، بلوچستان میں دوردراز غار، چٹان سے قدرتی طور پر بنی سلیپنگ بیوٹی وغیرہ وغیرہ.
حارث بٹ نے ویسے ہی پاکستان کو ایکسپلور کرنے والے سفر کیے ہیں اور ان کا احوال شگفتہ انداز میں کیا ہے. وہ سیالکوٹ گئے تو پورن بھگت کا کنواں بھی دیکھا، سچیت گڑھ بارڈر، قدیم شہروں ایمن آباد، بھیرہ اور چنیوٹ دیکھے، چونڈہ گئے، وادی سون میں گھومے، جنڈیالہ شیر خاں میں وارث شاہ کے مزار پر حاضری دی، ٹلہ جوگیاں کے آثار دیکھے. ان کا ذکر کرتے ہوئے اور بھی بہت کچھ بتایا ہے. چولستان پی ٹی ڈی سی کے کسی پیکیج کے تحت گئے. تبھی یہ نکتہ اٹھایا ہے ہے کہ یہ صحرا تو نہیں، نیم صحرا ہے، ریت کم، مٹی زیادہ ہے. دراصل لوگ بس ڈیراور تک جاتے ہیں. یہاں تک اربن اثرات خاصے ہوچکے ہیں. اصل صحرا کافی آگے ہے، جہاں شکاری ہی جاتے ہیں لوگوں کے راستہ بھولنے سے اموات کی خبریں آتی رہتی ہیں. اس چولستان یا روہی میں صدیوں سے رہنے والے بھوک پیاس کے باوجود یہ جگہ چھوڑ کر کہیں نہیں جاتے.
Book Attributes | |
Pages | 280 |