- Writer: Rauf Klasra
- Category: History Books
- Pages: 160
- Stock: In Stock
- Model: STP-13645
یہ طے ہے آپ "کشمیر کہانی"ایک دفعہ پڑھنا شروع کریں گے تو واپس نہیں رکھ پائیں گے۔ اس کتاب میں نیا سنسنی خیز تجربہ کیا گیا ہے۔ آپ خود کو اس زمانے میں پائیں گے جب ہندوستان میں پاور ٹرانسفر ہو رہی ہے۔ لندن سے آخری وائسرائے اپنی خوبصورت بیوی اور سترہ سالہ بیٹی کے ساتھ دلّی ایئرپورٹ پر اتر رہا ہے۔ سب اہم کردار سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں اور آپ خاموش تماشائی کی طرح ان تاریخی کرداروں کو قومی مفادات کی جنگ لڑتے دیکھ رہے ہیں۔ ماؤنٹ بیٹن، گاندھی اور نہرو میں گھرا اکیلا جناح پاکستان کے لیے لڑ رہا ہے۔ نہرو اور لیڈی ماؤنٹ بیٹن کا معاشقہ آپ کی آنکھوں کے سامنے چل رہا ہے۔ ماؤنٹ بیٹن کو پشاور دورے میں قتل کرنے کا منصوبہ بن چکا ہے۔ وہ اس حملے سے بچ بھی گیا تو اُن ایک لاکھ پٹھانوں سے کیسے بچ پائے گا جو وائسرائے کی پشاور میں موجودگی کا سن کر اکٹھے ہوگئے ہیں اور اس دوران ماؤنٹ بیٹن کو سی آئی ڈی سے مخبری ملتی ہے کہ محمد علی جناح کو کراچی میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ جناح کو بچانے کے لیے ماؤنٹ بیٹن جناح کے ساتھ اس گاڑی میں بیٹھ جاتا ہے جسے بم سے اڑانے کا پلان ہے۔ ماؤنٹ بیٹن کی حالتِ زار کا اندازہ کریں جسے اپنی سحر انگیز شخصیت پر بڑا غرور تھا۔ وہ کسی بھی بڑے شخص کو اپنے چارم سے متاثر کر سکتا تھا لیکن حیران کن طور پر وہ جناح کو کبھی متاثر نہ کر سکا تھا۔ وہ حیرت زدہ ہی رہا، جناح اس سے متاثر کیوں نہیں ہوا تھا، جب کہ برطانوی بادشاہ، شہزادے یا شاہی خاندان کے افراد ہوں یا اشرافیہ سب اس سے متاثر ہوتے تھے۔ نہرو اور گاندھی جیسے بڑے لوگ بھی ماؤنٹ بیٹن کی سحرانگیز شخصیت کی کشش سے نہ بچ پائے تھے لیکن جناح کس مٹی کا بنا ہوا تھا جس نے ماؤنٹ بیٹن کو عام انسان جیسا ٹریٹ کیا تھا؟ نہرو کے معاشقے ہوں، بیٹی اندرا کی اپنے باپ کی معشوقوں سے لڑائیاں، یا پھر قبائلی پٹھانوں کا خوفناک لشکر جو رات کے اندھیرے میں مظفرآباد سے سری نگر کی طرف چل پڑا ہے اور کشمیر کا خوفزدہ راجہ اپنے قابل بھروسہ افسر کو ابھی ابھی یہ حکم دے کر سویا ہوا ہے کہ اگر وہ پٹھانوں کو اس کے محل کی طرف آتا دیکھے تو اسے سوتے ہی میں گولی مار دے۔
(رؤف کلاسرا)
Book Attributes | |
Pages | 160 |