- Writer: Ibn e Jubair
- Category: History Books
- Pages: 327
- Stock: In Stock
- Model: STP-3120
- ISBN: 978-969-851-043-1
یہ سفرنامہ کم و بیش آٹھ سو سال پہلے کا ہے۔ ابن جبیر کا تعلق غرناطہ (اندلس) سے تھا۔ یہ دراصل ان کا سفرنامہ حج ہے جو انہوں نے ذی الحج 578ھ میں شروع کیا اور صقلیہ، شام، مصر، فلسطین، عراق، لبنان اور حجاز مقدس کے مکمل احوال و آثار اور مشاہدات کو سمیٹتے ہوئے محرم 581ھ غرناطہ واپس پہنچنے پر مکمل کیا۔ اس سفرنامے کی اہمیت یہ بھی ہے کہ یہ دوسری صلیبی جنگوں کے زمانے کی مستند تاریخی دستاویز ہے۔ ابن جبیر جہاں جہاں سے گزرے انہوں نے وہاں کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی حالات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مذہبی عقائدو نظریات اور رُسوم و رواج تک تفصیل سے بیان کر دیے ہیں۔ مزید برآں جس انداز و اسلوب میں یہ سفرنامہ لکھا گیا ہے، اس سے پہلے اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ یہاں تک کہ ابن بطوطہ جیسے سیّاحِ عالم نے اپنے شہرہ آفاق سفرنامے میں متعدد جگہوں پر ’’سفرنامہ ابن جبیر‘‘ کو بطور حوالہ پیش کیا ہے۔ یہ سفرنامہ چونکہ فصیح عربی زبان میں تھا۔ اس کے متعدد قلمی نسخے دُنیا کے مختلف کتب خانوں میں موجود ہیں اور تقریباً تمام ترقی یافتہ زبانوں میں اس کے تراجم ہو چکے ہیں لیکن اُردو قارئین اس کے معیاری ترجمے سے محروم تھے۔ آج سے تقریباً ایک صدی قبل حافظ احمدعلی خاں شوقؔ رامپوری نے اس کا نہایت عمدہ اور معیاری ترجمہ کیا تھا جو ہندوپاک میں زیورطبع سے آراستہ بھی ہوتا رہا ہے۔ وہ عالم، فاضل اور ادیب تھے۔ ان کا ترجمہ اپنے دَور کی زبان و بیان کے تقاضوں کو پورا کرتا تھا۔ چونکہ اس ترجمے کو ایک صدی سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران اُردو زبان ارتقا کے کئی مراحل طے کر چکی ہے، بہت سے الفاظ متروک ہو چکے ہیں اور کتنے ہی نئے الفاظ و محاورات معرضِ استعمال میں آ چکے ہیں۔ لہٰذا اس کتاب کو زندہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس ترجمے کی تسہیل و نظرثانی کی ضرورت بھی محسوس کی گئی، یہ مرحلہ ممتاز محقق، مترجم اور ادیب پروفیسر سَید امیر کھوکھر نے بہ طریقِ احسن طے کیا۔
Book Attributes | |
Pages | 327 |