’’کئی چاند تھے سر آسماں‘‘ کے مصنف شمس الرحمٰن فاروقی اُردو دنیا کی ایسی عہدساز شخصیت ہیں جن کے کام، علمی توفیقات اور تخلیقی امتیازات کا ہر سطح پراعتراف کیا گیا۔ ہندوستانی حکومت نے انہیں ’’پدم شری ‘‘ جیسا بڑا ایوارڈ دیا تو حکومت پاکستان کی طرف سے ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ خلاق شاعر، م..
شمس الرحمٰن فاروقی کی مایہ ناز کتاب ’تفہیم غالب ‘1989ء میں شائع ہوئی،اس کتاب میں غالب کے منتخب اشعار کی تشریح کی گئی ہے۔ شمس الرحمٰن فاروقی نے غالب کے زمانے کےادبی معاشرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کلام غالب کی تشریح کی ہے، اس کتاب کو غالبیات کی تاریخ میں ایک دستاویزی کتاب تصور کیا جاتا ہے، اس کتاب کی خوبی..
تحفۂ خاص افسانہ: فانی باقی
سوار اور دوسرے افسانے
مختصر ناول : قبضِ زماں
کسی اوٹ میں:غیر مدوّن افسانے
عالمی افسانے اور ڈرامے اُردو میں
شمس الرحمٰن فاروقی کے قلم سے سارا فکشن ایک جلد میں !!..
یوں تو شمس الرحمٰن فاروقی کے فکشن کو پڑھنا علمی، ادبی اور تہذیبی زندگی سے چھلکتے ہوئے ایک عہد میں جاکر بس جانے کا نام ہے مگر ان کے مختصر ناول ’’قبض زماں‘‘ کا مطالعہ یوں مختلف ہو جاتا ہے کہ یہ کسی ایک عہد کی تہذیبی زندگی پر محیط نہیں، اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ اس ناول میں ایک ایسا شخص ہے جس سے اس کا اپنا..
’’کئی چاند تھے سر آسماں‘‘ کے مصنف شمس الرحمٰن فاروقی اُردو دنیا کی ایسی عہدساز شخصیت ہیں جن کے کام، علمی توفیقات اور تخلیقی امتیازات کا ہر سطح پراعتراف کیا گیا۔ ہندوستانی حکومت نے انہیں ’’پدم شری ‘‘ جیسا بڑا ایوارڈ دیا تو حکومت پاکستان کی طرف سے ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ خلاق شاعر، م..