Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Tareekh Ka Khatma Aur Akhri Admi - تاریخ کا خاتمہ اور آخری آدمی

Tareekh Ka Khatma Aur Akhri Admi - تاریخ کا خاتمہ اور آخری آدمی
-29 % Sold Out
Tareekh Ka Khatma Aur Akhri Admi - تاریخ کا خاتمہ اور آخری آدمی
  • Category: History Books 
  • Pages: 304
  • Stock: Sold Out
  • Model: STP-9577
Rs.850
Rs.1,200

اس کتاب کا پورا نام The End of History and the Last Man -  تاریخ کا خاتمہ اور آخری آدمی ہے۔ یہ کتاب 1992 میں امریکا سے شائع ہوئی۔ فرانس فو کو پایا نے " تاریخ کا خاتمہ کے عنوان سے بین الاقوامی امور کے رسالے " دی نیشنل انٹرسٹ میں یہ مضمون لکھا تھا یا مضمون طوالت اختیار کر گیا اور فو کو پاما نے اس کو کتاب کی شکل دے دی۔ اس کتاب میں فو کو پایا نے ویسٹرن لبرل ڈیمو کریسی کے حوالے سے مدلل گفتگو کی ہے۔

یہ کتاب 100 سے زاید حوالوں کے ساتھ لکھی گئی اور اس کتاب کے حوالے پوری دنیا میں استعمال ہوئے ، جن کی تعداد 1000 کے قریب ہے۔ مختلف کتابوں اور مضامین میں اس کتاب کے مندرجات کو شامل کیا جاتا رہا ہے۔ یہ کتاب بنیادی طور پر سیاسی ، معاشی اور معاشرتی تبدیلیوں کی بات کرتی ہے۔ اس کتاب میں استعمال ہونے والی اصطلاحات کا اپنا ایک مخصوص پس منظر ہے، الہذا اگر قارئین ان اصطلاحات کے پس منظر اور تعریف سے واقف ہوں گے تو اس کتاب کا متن اور لطف دے گا۔ فلسفہ اور تاریخ کے ماخذات کے ساتھ مصنف نے اس کتاب کو لکھتے ہوئے کئی طرح کے ادوار اور خصوص حالات کو ذہن میں رکھا۔

فوکویاما نے اپنی کتاب میں متعدد فلسفیوں اور دانش وروں کے حوالے درج کیے ہیں، جن میں سقراط، افلاطون، ارسطو، پالس ، لاک، روسو، کانٹ ، نطشے ، ہیگل، مارکس، کوجی وے جنکشن سمیت دیگر شامل ہیں۔ بنیادی طور پر مصنف نے سب سے زیادہ گفتگو کارل مارکس اور جی ڈبلیو ایف بیگل کے حوالوں کے ساتھ کی ہے۔ فو کو یا ما نظریاتی طور پر مارکس سے زیادہ ہیگل کے قریب نظر آتے ہیں۔ اس کتاب کا بہت پہلے اردو ترجمہ ہو جانا چاہیے تھا مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں یہ کام ادارتی سطح پر نہیں ہوتا، لہذا ترجمے کا یہ جان جوکھوں کا کام انفرادی کوشش ہی ہوتی ہے اور اس کا تناسب بھی بہت کم ہے۔ نورالدین انور صاحب نے اس کتاب کا ترجمہ کر کے بڑی ہمت کا کام کیا ہے کیونکہ یہ کتاب اپنے متن معنی کے کئی پہلو رکھتی ہے، ان تمام پہلوؤں کو سمجھتے ہوئے ترجمہ کرنا انتہائی کٹھن کام ہے مگر انور صاحب اس مشکل ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔

Book Attributes
Pages 304

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good