Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج

Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
-24 %
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Tifal e Barhana Pa Ka Arooj - طفل برہنہ پا کا عروج
Rs.900
Rs.1,190

زندہ کتابیں سلسلہ نمبر 351....

بالآخر دو سال کے بعد مصنف کی تحریری اجازت موصول ہوئی اور ہم اس دلچسپ آپ بیتی کو پاکستانی قارئین کے لیے پیش کر رہے ہیں۔ یہ دلچسپ کتاب دو سال قبل ہی شائع ہو جاتی مگر حیف کہ انڈیا ہی سے مصنف کو یہ کہہ کر خوفزدہ کیا گیا کہ اس کی پاکستان سے اشاعت ان کے لیے دشواریاں پیدا کر سکتی ہے۔ راقم نے اس صورتحال کے پیش نظر خاموشی اختیار کی۔ مگر 20 جنوری 2025 ء کو مصنف سے رابطہ ہوا اور انھوں نے بخوشی اپنی کتاب کی اشاعت کی تحریری اجازت دی تو یوں محسوس ہوا گویا مصنف کو خوفزدہ کرنے والے عناصر کو شکست ہوئی ہے۔ پروفیسر جلیس نے لکھا:
I have no objection if the world reads my story

پروفیسر جلیس احمد خان ترین کی پیدائش میسور میں 26 اپریل 1947 کو ہوئی۔ انھوں نے 1967 سے 2007 کا عرصہ میسور یونی ورسٹی میں تدریس و تحقیق میں گزارا۔ 2001 سے 2004 کے دوران کشمیر یونی ورسٹی کے وائس چانسلر رہے۔ پھر 2007 سے 2014 کے دوران پونڈ چیری یونی ورسٹی کے وائس چانسلر رہے اور 2013 سے 2015 کے دوران بی ایس عبدالرحمان یونی ورسٹی چیئی کے وائس چانسلر رہے۔ وہ مسلم ایجوکیشن سوسائٹی میسور کے بانی سکریٹری تھے ۔


Book Attributes
Pages 274

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good