Adab Main Aryan Nighari Aur Fahish Nighari - ادب میں عریاں نگاری اور فحش نگاری
- Writer: Ashar Najmi
- Category: Urdu Adab
- Pages: 901
- Stock: In Stock
- Model: STP-9360
Rs.3,000
مشاہیر ادب کی نظر میں:
" اثبات کا تازہ نمبر جو ادب میں فحاشی، عریانی وغیرہ کے موضوع پر اہم دستاویز ہے، مجموعی حیثیت سے شمارہ بہت خوب ہے اور مدت تک حوالے کا کام دے گا. تم نے ادبی بحث چھیڑی ہے، تم کسی اخلاقی یا مذہبی اصول کی مخالفت نہیں کررہے ہو. اور جب تک ایسا ہے تو نیت اور تاثر تمہاری حد تک واحد ہیں.
تم نے متانت سے، اور اعتدال کو ہاتھ سے دیے بغیراس مسئلے کو ہمارے سامنے رکھ دیا ہے۔ اب اس سے زیادہ کوئی ادبی مدیر کیا کرسکتا ہے؟"
✍️ شمس الرحمن فاروقی
???? " جتنی محنت آپ کرتے ہیں اپنے رسالے پر، شاید ہی کوئی محقق اپنے عنوان پر کرتا ہو۔ "عریاں نگاری اور فحش نگاری" پر مشتمل یہ شمارہ دیکھا۔ اس عنوان پر اس سے پہلے اتنی مکمل نہ کوئی کتاب دیکھی ہے، نہ رسالہ۔
یہ خصوصی شمارہ اس اعتبار سے تاریخی نوعیت کا ہے کہ اس میں فحش نگاری سے متعلق مشرق و مغرب کی نہایت فکر انگیز تحریریں یکجا کردی گئی ہیں۔ یہ شمارہ بہت دنوں تک یادگار رہے گا، تا آنکہ اس سے بہتر اور زیادہ معیاری تحریریں یکجا صورت میں سامنے نہ آجائیں۔ "
✍️ گلزار
???? عریاں نگاری اور فحش نگاری پر مشتمل اثبات کا تازہ شمارہ نہ صرف آپ کی ادارتی زود رسی کی دلیل ہے بلکہ یہ اردو ادب میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ میرے خیال میں اردو فکشن و شاعری میں صنف نازک جس طرح ایک اسٹیریو ٹائپ بن کر ابھری ہے (یعنی سماج اور مذہب کے ایک victim کے طور پر، جہاں ایک کردار یا تو بالکل سفید ہے یا بالکل سیاہ) اور دھیرے دھیرے اس کے فطری خدو خال غائب ہونے لگے ہیں، اس پر ایک ڈسکورس لازمی تھاجو پہلی بار اتنی تفصیل اور اپنے تمام جزئیات کے ساتھ قاری کے سامنے آیا ہے۔
✍️ صدیق عالم
???? " انما الاعمال بالنیات کی ذیل میں مدیر کا یہ اعلان بہت اہم ہے کہ "ادیب قاری کے لیے مسرت کی بہم رسائی اور اس کی تنقیح کا بھی ذمے دار ہوتا ہے۔ اگر کوئی ادیب اپنے قلم کو فحاشی کا مقصد بنا کر پیش کررہا ہے تو یقیناً وہ لائق تعزیر ہے لیکن اگر اس نے فحاشی اور عریانی کو کسی بڑے مقصد کا ذریعہ بنایا ہے تو یہ ہرگز ناجائز نہیں، کیوں کہ مقصد اور نیت زیادہ اہم ہیں، نہ کہ ذرائع۔" تاہم میں ایسی 'لائق تعزیر' تحریروں کے محاسبے کا حق کسی اسٹیٹ کو دینے کےحق میں نہیں ہوں۔ وہ تحریریں جو ادیب کے قلم سے نکل کر ادب نہ بن سکیں اور فقط عریانی اور فحاشی کا اشتہار ہوجائیں، ادبی اقلیم میں داخلے سے پہلے ان کا مسترد کیا جانا بجائے خود تعزیر سے کم نہیں ہے۔ خالص ادب کے اندر ایسی تحریروں کو کبھی مقام مل سکا ، نہ کبھی ملے گا۔ ادب کا کام ناگوار کو گوارا بنانا اور حضرت انسان کے مجموعی تخلیقی مزاج کے آہنگ میں لانا ہوتا ہے۔ کوئی بھی موضوع ادب کے لیے فحش یا عریاں نہیں ہے۔ موضوعات کو تخلیقی سطح پر نہ برتنا انھیں فحش اور عریاں بنا سکتا ہے۔ "
✍️ محمد شاہد حمید
???? " آپ نے ایک تاریخ ساز کام انجام دیا ہے اور ہم کو ایک بھولا ہوا سبق بھی دوبارہ یاد کرادیا ہے۔ اس شمارے کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ مگر مجھے آپ کے اس کارنامے پر زیادہ حیرت بھی نہیں ہوئی، کیوں کہ آپ نےہمیشہ ایسے ہی غیر معمولی کارنامے انجام دیے ہیں۔"
✍️ خالد جاوید
???? ادب میں عریاں نگاری اور فحش نگاری
|اثبات کا خصوصی شمارہ
مدیر: اشعر نجمی
Book Attributes | |
Pages | 901 |