- Writer: Molvi Lutf Ali Bahawalpuri
- Category: Urdu Adab
- Pages: 302
- Stock: In Stock
- Model: STP-12655
سیفل نامہ از مولوی لطف علی بہاولپوری سرائیکی کی وہ واحد کتاب ہے جس نے سیکڑوں انسانوں کو شاعر بنا دیا۔
کلاسیکل ادب کا وہ شہکار جس نے ہر دور کے قاری کو متاثر کیا اور کرتی رہے گا وہ ہے مولوی لطف علی کی کتاب
" سیفل نامہ "۔
اگر آپ سرائیکی کے شاعر وادیب ہیں اور آپ نے سیفل نامہ نہیں پڑھا توپھر ضرور پڑھ کر دیکھو۔
مولوی لطف علی بہاولپوری سے تو خواجہ غلام فرید جیسے نابغہ شاعر بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ خواجہ صاحب نے فرمایا کہ جب تک ہم نے سیفل نہیں پڑھی تھی ہمیں شاعری کا کچھ علم ہی نہیں تھا۔ ایک اور موقع پر خواجہ صاحب نے فرمایا " میاں غلہ کی ڈھیری تو مولوی لطف علی لے گئے ہیں ہم تو گرے پڑے دانے چنتے پھر رہے ہیں۔ "
محقق مجاہد جتوئی صاحب کہتے ہیں کہ خواجہ غلام فرید کے کلام پر 50فیصد سے زائد اثرات مولوی لطف علی کے ہیں۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرائیکی وسیب میں قرآن کریم کے بعد سب سے زیادہ پڑھی اور حفظ کی جانے والی کتاب مولوی لطف علی کی " سیفل نامہ " ہے۔
Book Attributes | |
Pages | 302 |