آب حیات مولوی محمد حسین آزاد دہلوی کی ایک ایسی مایۂ ناز تصنیف ہے جس نے اُردو ادب کو زمین سے اُٹھا کر آسمان کا چاند بنا دیا۔ اِس کتاب میں اُردو کے بیسیوں روشن ستاروں کے ماتھے جگمگا رہے ہیں۔ مولانا نے جن شاعروں کو اپنی اِس کتاب میں جگہ دی اُن پر آئندہ لکھی جانے والی ہزاروں کتابیں بھی اِس کی قدر ک..
واصف علی واصف صاحب کو لکھے گئے خطوط اور ان کے جوابات- جناب واصف صاحب کی خیال اور عرفان کی طاقت اور تاثیر ان خطوط میں اور بھی نمایاں ہو گئی ہے۔ واصف صاحب کے جوابات طرز تحریر کا اعلی نمونہ ہونے کے علاوہ علم و عرفان کے بلند مقام سے تعلق رکھتے ہیں۔" گمنام ادیب " خطوط بنام واصف علی واصف صاحب۔..
یادوں کی برات ایک عظیم
شاعر کی آپ بیتی اور ایک تاریخ ساز عہد کی تہذیبی زندگی کا دلکش مرقع ہے۔
اس مرقعے میں آپ کو وادیِ گنگ و جمن اور سرزمینِ دکن کے قدیم و جدید معاشرے
کی خوشنما جھلکیاں نظر آئیں گی۔ مصنف نے اپنے ایامِ طفلی و جوانی کے
خوشحال طبقوں کی سماجی قدروں پر، ان طبقوں کے سوچنے اور محسوس..
گنجے فرشتےسعادت حسن منٹو کے خاکوں کا مجموعہ ہے جو 1952ء میں شائع ہوا۔ یہ خاکے کیا ہیں بس منٹو نے فلمی اور ادبی دنیا کے کرداروں کے باطن سے ایک نئی دنیا تخلیق کی ہے۔ قائد اعظم کا خاکہ ’’میرا صاحب‘‘ جو منٹو نے ان کے ڈرائیور محمد حنیف آزادکی زبانی بیان کیا ہے-
گنجے فرشتے میں منٹو صاحب نے عصمت چغتائی..
ہندوستان پر انگریزوں کے سیاسی اقتدار کے خلاف ہماری پچاس سالہ جدوجہد کا نقطہ عروج وہ تھا، جسے’’ ہندوستان چھوڑ دو‘‘ تحریک کہا گیا ہے۔ 8 اَگست1942ء کو انڈین نیشنل کانگریس کا خاص اجلاس بمبئی میں منعقد ہوا، جہاں یہ قرارداد منظور ہوئی کہ انگریز اس ملک کے نظم و نسق سے فوراً دست بردار ہو کر یہاں سے سدھاریں ..