اس ناول کا مرکزی کردار ایک حَسین خانہ بدوش لڑکی ”لاچی“ ہے۔ جس کا قبیلہ آج اس بیسویں صدی میں بھی ہزاروں برس پُرانی زندگی کی ڈگر پر چل رہا ہے۔ بمبئی کے مضافاتی اسٹیشنوں کے اِردگرد اکثر ایسے خانہ بدوش قبیلے آتے جاتے رہتے ہیں اور اپنی عجیب اور دلچسپ زندگی سے کچھ دنوں کے لیے فضا کو رنگین بنا جاتے ہیں۔ ..
’’اُلٹا درخت‘‘ کرشن چندر کا شاہکار Fantasy ناول ہے جس میں مختلف النوع موضوعات کی شمولیت نے بڑی پہلوداری پیدا کر دی ہے۔ ناول میں سائنسی معلومات اور انوکھی مہمّات کا تانا بانا نہایت خوبصورتی کے ساتھ بُنا گیا ہے۔ اس داستان میں دیو بھی ہیں، جادوگر بھی ہیں اور خضر نُما رحم دل بوڑھا بھی ہے۔ سلیمانی ٹوپی ا..
ادب کا عالمی نوبیل پرائز
یافتہ ناول-
رُوسی انقلاب سے جنم لینے والی ایک لازوال کہانی، جس نے اُس دَور کے انسانوں کی زندگیاں ہمیشہ کے لیے اچانک بدل دیں۔ عوام رُوسی بادشاہ کے خلاف انقلاب لے تو آئے لیکن پھر اسی انقلاب سے اَن گنت دُکھوں نے جنم لیا جس کا شکار لارا، تانیا، ساشا اور ڈاکٹر زواگو جیسے مظلوم..
سلمیٰ اعوان کی خصوصیت سفر نامے ہیں لہذا اس ناول میں اس کا رنگ خوب نظر آتا ہے۔ اس میں ناول کے تمام اجزاء نہایت چابک دستی اور مہارت سے استعمال کیے گئے ہیں ۔ یہ ناول خوبصورت انسانی جذبات کے ساتھ ساتھ ایک تاریخی دستاویز بھی ہے۔ جغرافیہ کی دلچسپی ، قدرتی مناظر کا شاہکار ، ثقافت کے تمام رنگ خواہ عید ہو یا..
سلمیٰ اعوان کی تازہ تصنیف ’’لہو رنگ فلسطین‘‘ اُردو ادب میں اپنی نوعیت کا پہلا عظیم ناول ہے۔ جس میں تاریخ بھی ہے، عرب موسیقی کی دُھنیں بھی ہیں، محبت کی داستانیں بھی اور وہ سازشیں بھی جو یہودی ریاست کے قیام کے سلسلے میں عرصۂ دراز سے ہوتی آئی ہیں جن سے فلسطین ایک آتش کدے میں تبدیل ہو گیا اور مسلمان،..
کتاب کا سرورق دیکھتے ہی چہرے پر مسکراہٹ آتی ہے اور توجہ اس کتاب کی طرف مبذول ہوتی ہے۔ سرورق سے معمولی اختلاف کروں گا، اسے دیکھ کر "ڈونکی راجہ" کا گدھا یاد آتا ہے۔ یا کسی بیوقوف گدھے کا گمان ہوتا ہے، اس کے برعکس اس ناول کا گدھا تو عقل مند ہے بلکہ بہت سے انسانوں سے زیادہ عقل رکھتا ہے۔ کرشن چندر نے گدھ..