ان قصوں میں کردار بھی ہیں، واقعات بھی، آپ بیتی بھی اور جگ بیتی بھی، جسمانی خواہشات سے متعلق تلذذانگیزی بھی ہے اور روحانی کیفیات کا حال بھی، رُوح کو چھونے والے انفرادی المیے بھی اور طبقاتی تقسیم کی پیدا کردہ معاشرے کی اجتماعی بےبسی کی تصویریں بھی، بھارتی فلموں میں دکھائے جانے والے انڈر ورلڈ سے ملتے ..
علی اکبر ناطق کے تخلیق وفور کے سرکش، سر پٹکتے، اُچھلتے، چھینٹیں اُڑاتے دریا نے ’’کماری والا‘‘ کی تخلیق کے بعد ایک پُرسکون، لامتناہی، گہرے، بھید بھرے سمندر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس ناول نے اسے اُردو ادب کے ان چند اعلیٰ ادیبوں میں شامل کر دیا ہے جو مذکورہ لطیف مقامِ کمال تک جاتی راہ کے قافلے کے مساف..
وہ جو نا مساعد حالات میں کورونا کی وبا کے سامنے صف آرا ہو گئے اپنے ہم وطنوں کی زندگیاں بچانے کی خاطر اور خود موت کے منہ میں چلے گئے اور جنہیں کوئی نشانِ حیدر نہ ملا ان کے نامشہر خالی، کوچہ خالی - کورونا وبا کے شب و روز ۔۔۔۔ ایک ناول..
کرامازوف برادران(1880ء) دستوئیفسکی کا آخری ناول ہے، جسے دُنیا کے ہر نقاد نے عظیم ترین ناولوں میں شمار کیا ہے۔ ناول کا ہیرو الیوشا رُوسی قوم، رُوسی مذہب اور مذہبیت کی اعلیٰ ترین پیداوار ہے اور اسے اپنی سرزمین اور ماحول سے بہت گہرا اور سچا لگائو ہے۔ اس کی سیرت اور وہ اصول جن پر وہ تعمیر کی گئی ہے، یہ..
Translated by : Arshad Waheed
اگر کوئی 53 سال 7 ماہ 11 دن کی لازاول محبت کو اپنی روح کی گہرائیوں سے محسوس کرنا چاہتا ہے تو وہ '' وبا کے دنوں میں محبت '' کا مطالعہ ضرور کرے... گیبریل گارشیا مارکیز نے اپنے ناول ''وبا کے دنوں میں محبت'' میں جو جداگانہ منفرد اور اچھوتا احساس پیش کیا اس نے محبت کو آف..
پیش
نظر ناول ”جب کھیت جاگے“ اس اعتبار سے کرشن کی سب سے اہم کہانی ہے کہ اس
میں پندرہ سولہ سال کے بعد وہ کسان نئی شان سے واپس آیا ہے جس نے انتہائی
بے چارگی کے عالم میں پریم چند کے ناول ”گئودان“ میں دم توڑا تھا۔ اب یہ بے
بس اور مصیبت زدہ کسان نہیں ہے۔ بلکہ وہ بہادر چھاپہ مار ہے جو اپنی اور
ت..
’’دوسری برف باری سے پہلے‘‘ اُردو کے لاکھوں شائقین کی طرح میرا بھی پسندیدہ ناول ہے۔ یہ جہاں پست انسانی جذبات، حرص، ہوس، لالچ، جاہ پسندی اور انتقام کی داستان ہے وہاں اعلیٰ ترین انسانی اوصاف انس، پیار، محبت، ہمدردی اور انسان دوستی کا مرقع بھی ہے۔ انسانی فطرت کے انتہائی قریب جس میں ایک ایک لفظ سچائی کی ..