گورکی کا ناول ’’ماں‘‘ انقلاب سے پہلے کے رُوس کے اس دور کی عکاسی کرتا ہے جب انقلاب آزادی، مساوات اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد ہو رہی تھی۔ اس دور کو گورکی نے ’’ماں‘‘ میں ہمیشہ کے لیے زندہ جاوید کر دیا ہے۔ اس دور میں نچلے طبقے کے افراد کن حالات سے گزر رہے تھے، ان کی زندگیاں کتنی پُرصعوبت، اذیت ناک او..
’’کئی چاند تھے سر آسماں‘‘ کے مصنف شمس الرحمٰن فاروقی اُردو دنیا کی ایسی عہدساز شخصیت ہیں جن کے کام، علمی توفیقات اور تخلیقی امتیازات کا ہر سطح پراعتراف کیا گیا۔ ہندوستانی حکومت نے انہیں ’’پدم شری ‘‘ جیسا بڑا ایوارڈ دیا تو حکومت پاکستان کی طرف سے ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ خلاق شاعر، م..
ہوسکتا ہے آپ کو یہ بات مبالغہ لگے لیکن یہ سچ ہے ماریو پوزو کے ناول ’دی
گاڈ فادر‘ کو میں نے کم از کم چھے دفعہ پڑھا ہوگا اور ہر دفعہ اپنے اندر
وہی سنسنی محسوس کی جب برسوں پہلے پہلی دفعہ یہ ناول مجھے نعیم بھائی نے
پڑھنے کے لیے دیا تھا۔
جب آپ کسی بھی ناول کا ترجمہ کرتے ہیں تو یقین کریں آپ اس ..