شارح: سید علی حیدر نظم طباطبائی طباطبائی کی شرحِ غالب کا یہ مثالی ایڈیشن کوئی چھ یا سات سال کی محنت کے بعد تیار کیا ہے۔ طباطبائی کی شرحِ غالب کے بارے میں یہ خیال ہمیشہ سے رہا ہے کہ اگر کوئی شخص اسے بالاستیعاب پڑھ لے تو اسے اُردو کی کلاسیکی شعریات اور شعر فہمی میں نکتہ سنجی کے فن سے پوری طرح واقفیت ہ..
شیخ فرید الدین عطّار نیشاپوری کی موجود پانچ مثنویوں (الٰہی نامہ، مصیبت نامہ، اسرار نامہ، خسرو نامہ اور منطق الطیر) میں سب سے مشہور و معروف اور خاص اہمیت کی حامل مثنوی ’’منطق الطّیر‘‘ ہے۔ یہ عرفانی اور تصوفی مثنوی ہے جیساکہ خود عطّار نیشاپوری نے ’’خسرونامہ‘‘ کے مقدمے میں لکھا ہے کہ یہاں عشق کے مرغ کی..
شیخ فرید الدین عطّار نیشاپوری کی موجود پانچ مثنویوں (الٰہی نامہ، مصیبت نامہ، اسرار نامہ، خسرو نامہ اور منطق الطیر) میں سب سے مشہور و معروف اور خاص اہمیت کی حامل مثنوی ’’منطق الطّیر‘‘ ہے۔ یہ عرفانی اور تصوفی مثنوی ہے جیساکہ خود عطّار نیشاپوری نے ’’خسرونامہ‘‘ کے مقدمے میں لکھا ہے کہ یہاں عشق کے مرغ کی..
اُردو کے ممتاز اور معروف شاعر رگھوپتی سہائے فراقؔ کا ذکر اس لیے بھی ضروری ہے کہ علمائے شعر و ادب نے انھیں بیسویں صدی کی غزل کا امام، مسیحا اور محسن قرار دیا ہے۔ فراقؔ نے چوں کہ روایتی غزل سے رشتہ برقرار رکھتے ہوئے ترقی پسند دور کی غزلوں، جدید اور مابعد جدید غزلوں کا بھی ساتھ دیا اور غزل کی شاع..