- Writer: Kaleem Ilahi Amjad
- Category: Biography
- Pages: 400+Pictures Edition
- Stock: In Stock
- Model: STP-2200
- ISBN: 978-969-662-308-3
زیر نظر کتاب اُردو میں یونس ایمرے کی شخصیت اور فکر و فلسفہ کو متعارف کروانے کی اوّلین کوشش تو نہیں،البتہ یونس ایمرے کی شخصیت، شاعری اور کارناموں کو مربوط ومفٗصّل انداز میں پیش کرنے کی اوّلین کوشش ضرور کہی جاسکتی ہے۔
ترک شاعری کی روایت میں یونس ایمرے کا نام سرفہرست ہے۔ان کا کلام گہری فکر، معنوی جواہر اور فنی خوبیوں سے مملو ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ سات صدیاں گزرنے کے باوجود بھی ان کے گیت اور نظمیں ترک عوام کی زبانوں پر آج بھی جاری و ساری ہیں گویا یونس ایمرے ترکوں کے ذہنوں ہی میں نہیں زبانوں پر بھی زندہ ہیں۔آفاقی ادب زمان ومکان کی حدود و قیود سے ماوراہوتا ہے۔ہیومر، ملٹن، شیکسپیئر، سعدی، حافظ، رومی، خسرو، غالب،میر اور اقبال وہ شاعر ہیں جن کی تخلیقی معنویت وقت کی میزان پر پورا اُترتی ہے۔یونس ایمرے کا نام بھی اسی فہرست میں شامل ہے کہ اس کے موضوعات ہی آفاقی نہیں بل کہ جس طرح اُنھوں نے ان موضوعات کو فن کے سانچے میں ڈھالا ہے،وہ بھی آفاقی شاعروں کا ہی طرۂ امتیاز ہے۔
عشق و محبت اور انسان دوستی کا پیغام لیے ان کا کلام آج بھی ہمارے دِلوں کے تاروں کو مُرتعش کرتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ یونس ایمرے ترک قوم کی انسان دوست روایت کاصحیح معنوں میں نمایندہ شاعر ہے۔وہ تمام نسل انسانی کو امن،دوستی اور محبت کا پیغام دیتا ہے۔اس نے رنگ و نسل،قومیت اور لسانی بنیادوں پر اختلافات کی مذمت کی اور انسانوں کو امن و آشتی اور پیار ومحبت سے رہنے کا درس دیااورنفرتوں اور عداوتوں کو مٹانے اور اچھی زندگی گزارنے کی تلقین کی کہ یہ پیغمبروں کا شیوہ ہے اور عظیم شخصیات اپنی فکری قوت اسی سرچشمے سے حاصل کرتی ہیں
Book Attributes | |
Pages | 400+Pictures Edition |